بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں پاکستانی فوج نے اہلکاروں کا گلی کوچوں میں سخت چیکنگ کا آغاز کردیا جس سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
رہائشوں نے دی بلوچستان پوسٹ کو بتایا کہ گذشتہ کئی روز سے پاکستان آرمی کے اہلکار مخلتف گلی کوچوں میں چیکنگ اور شناختی کارڈ چیک کررہے ہیں اور لوگوں سے مختلف سولات پوچھ رہے ہیں۔
اس حوالے سے حق دو تحریک بلوچستان کے مرکزی آفس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ گوادر کے شہری حدود میں کس قانون کے تحت آرمی لوگوں کی چیکنگ کررہی ہے؟ شہر کے اندر سول سیکورٹی فورسز پولیس اور لیویز کی موجودگی کے باوجود فوج کی جانب سے چیکنگ سول اور شہری قانون کی سخت خلاف ورزی ہے جس کو فوری طور پر بند کیا جائے۔
بیان میں مزید کہا گیا شہری حدود میں اگر چیکنگ اتنی ضروری ہوئی تو پولیس اور لیویز کو ہی اس کا اختیار ہے نہ کہ کسی اور ادارے کو۔
بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ لوگوں کو تنگ کرنے کا سلسلہ فوری طور پر بند کیا جائے ورنہ عوامی ردعمل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔