کیچ انتظامیہ جبری گمشدہ طالبعلموں کو بازیاب کرے – نصراللہ بلوچ

214

کیچ حراست بعد جبری گمشدگی کے شکار طلباء کے اہل خانہ کا دھرنا سی پیک روٹ پر جاری، وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا لاپتہ طالبعلموں کی بازیابی کا مطالبہ-

وائس فار بلوچ مسنگ کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے کہا کہ ‏گزشتہ روز ہوشاپ اور تجابان ضلع کیچ سے بلوچ طالب علم اسلم ولد کریم بخش،حمل ولد قادر بخش اور بہادر ولد چاکر کو فورسز نے غیر قانونی حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا بلوچ طلباء کے اہلخانہ نے انکی باحفاظت بازیابی کے لیے سی پیک روٹ دھرنا دے کر بیٹھے ہوئے ہیں-

وی بی ایم پی چئیرمین نے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ بھی لاپتہ طلباء کے حوالے سے انکے اہلخانہ کو معلومات فراہم نہیں کررہا ہے جو باعث تشویش ہے-

نصراللہ بلوچ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بلوچ طلباء پر کوئی الزام ہے تو انہیں منظر عام پر لاکر عدالت میں پیش کیا جائے اگر وہ بےقصور ہے انہیں فوری طور پر رہا کرکے انکے خاندان کو ذہنی اذیت سے نجات دلائے-

واضح رہے ہفتے کی شب پاکستانی فورسز نے تجابان سنگ کلات میں بہادر چاکر نامی نوجوان کو گھر پر چھاپہ مار کر جبری لاپتہ کردیا، نوجوان کی جبری گمشدگی کے خلاف اہلخانہ اور اہل علاقہ نے سی پیک شاہراہ بلاک کردیا اور دھرنا دے کر ٹریفک معطل کردی ہے ۔

لواحقین نے گذشتہ رات بھی سی پیک روٹ پر گذارا جبکہ آج دوسرے روز احتجاجی دھرنا بدستور جاری ہے۔