ڈیرہ بگٹی: ایک اور خاتونن و بچہ زچگی کے دؤران جانبحق

132

رواں سال میں تین خواتین دؤران زچگی جان کی بازی ہارگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی کے اسپتال میں عدم سہولیات کے باعث دؤران زچگی خاتون اور بچہ جان کی بازی ہارگئے ہیں جبکہ رواں سال عدم سہولیات کے باعث دؤران زچگی اموات کے تین واقعات پیش آئے ہیں-

واضح رہے کہ ڈیرہ بگٹی میں دوران زچگی اموات مسلسل پیش آتے ہیں۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ڈیرہ بگٹی طبی سہولیات کے حوالے سے سب زیادہ پس ماندہ رکھا گیا ہے جبکہ صحت کی عدم سہولیات کے باعث آئے روز ایسے واقعات پیش آرہے ہیں-

گذشتہ سال کے ایک سروے رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں دوران زچگی 1 ہزار میں سے 78 اموات ہوتی ہیں جن میں 66 بچے اور 34 مائیں ہوتی ہیں جبکہ اس سال ابتک ایسے متعدد واقعات پیش آئے ہیں جن میں ڈیرہ بگٹی سے ان پندرہ روز میں 3 واقعات پیش آئے ہیں-

بلوچستان میں صحت کی خستہ حال انفراسٹرکچر دوران زچگی شرح اموات میں اضافے کا سبب ہے، بلوچستان کے بڑے شہروں کی نسبت دور دراز علاقوں میں ماں اور بچے کی شرح  اموات  زیادہ  ہے-

ڈیرہ بگٹی کے عوامی حلقوں نے حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈیرہ بگٹی میں صحت کے سہولیات کو یقینی بنایا جائے پانچ گیس فیلڈ ہونے اور پورے پاکستان کو گیس فراہم کرنے والا ڈیرہ بگٹی کا باسی اسپتال نا ہونے کے باعث مررہا ہے-