افغانستان کے لیے کئی بین الاقوامی ممالک کی پروازیں نہ ہونے کی وجہ سے روزانہ سینکڑوں افغان مسافر اسلام آباد اور پشاور کے ہوائی اڈے کے راستے پہنچتے ہیں۔
افغان صحافیوں کا کہنا ہے کہ افغان مسافروں کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کی امیگریشن حکام انہیں دھمکیاں دیتے ہیں کہ آپ کو واپس بھیج دینگے جس کے باعث وہ رشوت دینے پر مجبور ہوتے ہیں۔
ایک مسافر نے افغان انٹر نیشنل کو بتایا ہے کہ وہ 12 جنوری 2024 کو امارات ایئر لائن کے ذریعے برطانیہ سے پشاور پہنچا۔ باچاخان ایئرپورٹ پر پاکستان کا قانونی ویزا ہونے کے باوجود امیگریشن افسران اور اسپیشل برانچ کے لوگوں نے انہیں پریشان کیا اور زبردستی رقم ادا کرنی پر مجبور کیا اور ساتھ ہی بدتمیزی کی۔
ان کے مطابق ایف آئی اے کے ایک عملے نے یہ کہہ کر اسے بہت تکلیف دی کہ “پاکستان کے ہوائی اڈے پر افغانوں کا استقبال نہیں کیا جا سکتا، پاکستان کے ہوائی اڈے کے راستے مت آنا، ہم افغانوں سے نفرت کرتے ہیں”۔