وزیر اعظم کے بیان کے بعد اسلام آباد پولیس ہمیں ہراساں کررہی ہے۔ سمی دین

230

اسلام آباد میں بیٹھے دھرنا کے شرکاء کا کہنا ہے کہ پاکستانی وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کے بیان کے بعد اسلام آباد میں بیٹھے دھرنے کے شرکاء کو اسلام آباد پولیس کی جانب سے ہراساں کیا جارہا ہے۔

سمی دین کے مطابق پاکستان کے نگران وزیر اعظم انور الحق کاکڑ کے بیان کے بعد اسلام آباد پولیس کی جانب سے ہمارے مرد ساتھیوں کو ہراساں کرنا شروع کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ہمارے ٹینٹ کو دھرنا گاہ آنے نہیں دیا گیا اور سول سوسائٹی جو ہمیں سپورٹ کررہے تھے بستر اور دیگر ضروریات ہمیں دے رہے تھے۔ انہیں آنے نہیں دیا جارہا ہے جبکہ ہمارے بستروں کو بھی روک کر رکھا گیا ہے اور انہیں آنے نہیں دیا جارہا ہے اور جو لوگ ہمیں کھانا دے رہے ہیں ان کو بھی آنے نہیں دیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ انتقامی کاروائیاں دہرائی جارہی ہیں اور جتنے بھی ہمارے مدد گار ہیں باقاعدہ یہاں کے ایس ایچ او کی جانب سے انہیں مختلف طریقوں سے ہراساں کررہا ہے اور مختلف طریقوں سے ہمارے ساتھیوں کو دھمکیاں دی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم پچھلے گیارہ دنوں سے یہاں دھرنے پہ بیٹھے ہیں اور ہم پرامن ہیں مگر اس کے باوجود ہمارے احتجاج کو روکنے کی کوششیں کی جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک ہمارے پیارے بازیاب نہیں ہونگے ہم احتجاج جاری رکھیں گے۔