نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر مالک نے کہا ہے کہ نیشنل پارٹی کے قائدین پر دہشت گردانہ حملے میں ملوث عناصر تک پہنچنے کے بعد بغیرکسی ہچکچاہٹ کے انہیں آشکار کریں گے، اس طرح کی حرکتوں سے مرعوب نہیں ہوں گے اورنہ ہی کسی خوف اور دباؤ کا شکارہوں گے۔
انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی کسی کے دباؤ میں آکر اپنا جمہوری سیاسی پِچ نہیں چھوڑے گی، مزید تیزی کے ساتھ الیکشن مہم چلائیں گے۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے پیر کے روز نیشنل پارٹی کے مکران ریجنل سیکرٹریٹ تربت میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل، صوبائی اسمبلی حلقہ پی بی 25 کے امیدوار جان محمد بلیدی، مرکزی رہنما سینیٹر کہدہ اکرم دشتی، صوبائی اسمبلی حلقہ پی بی 27 کے امیدوار لالا رشیددشتی، صوبائی اسمبلی حلقہ28کے امیدوار میر حمل بلوچ، جسٹس (ر) شکیل احمدبلوچ، حاجی فدا حسین دشتی، واجہ ابوالحسن بلوچ، میر محمد انوربلیدی، نثار احمد بزنجو، ڈاکٹر نور بلوچ، نادر قدوس، مشکو رانور بلوچ، محمد جان دشتی، اقبال شاہ زئی سمیت دیگر مرکزی ومقامی رہنما اور سنیئرکارکنان کثیرتعداد میں موجود تھی۔
ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہاکہ نیشنل پارٹی بلوچ اکابرین کی سیاسی جمہوری جدوجہد کا تسلسل ہے ہم اپنے اکابرین کی عدم تشدد کی سیاست کے پیروکار ہیں، تاہم اس کا مقصد یہ نہیں کہ کوئی ہمیں دہشت گردانہ حملوں کے ذریعہ ڈرادھمکاکر جمہوری سیاسی پچ چھوڑ کر اپنے پچ پر کھیلنے پر مجبور کرسکتی ہے، ہمار پچ جمہوری پچ ہے ہم اسی پچ پرجم کر کھیلیں گے۔
انہوں نے کہاکہ الیکشن لڑنا ایک جمہوری عمل اور ہر ایک کا حق ہے، نیشنل پارٹی دیگر سیاسی جماعتوں کی طرح اس جمہوری عمل میں بھرپور حصہ لے رہی ہے، انہوں نے کہاکہ ہم گزشتہ روز نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء سینیٹر اکرم دشتی اور دشت مند کے امیدوار سابق صوبائی وزیر لالا رشیددشتی اور پارٹی کے سنیئر دوستوں پر کھڈان دشت کے قریب ہونے والے دہشت گردانہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، سیاسی کارکنان اوربلوچ دانشوروں کو اس کی مذمت کرنی چاہیے، بزدلوں کو واضح پیغام دینا چاہتے ہیں کہ یہ بزدلانہ حرکتیں بند کریں،اس طرح کی دہشت گردانہ حرکتوں سے مرعوب نہیں ہوں گے اور نہ ہی ڈر اور خوف کا شکارہوں گے۔
مالک بلوچ نے کہاکہ ہم طاقتور فکری جدوجہد کرنے والے سیاسی کارکن ہیں آج ہم اس واقعہ میں ملوث عناصر کا نام نہیں لیں گے کیونکہ تاحال ہم اس میں ملوث عناصر سے متعلق کسی نتیجہ پر نہیں پہنچے ہیں اس میں ملوث عناصر کاکھوج لگانے کی کوشش کررہے ہیں جونہی ہم ملزمان تک پہنچ گئے تو کسی ہچکچاہٹ کے بغیر ان کا نام لیں گے اور انہیں آشکارکریں گے، اگر وہ مکران میں جمہوری عمل کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں اور نیشنل پارٹی کو الیکشن سے دور کرنا چاہتے ہیں تویہ ان کی خام خیالی ہے، نیشنل پارٹی اپنی جمہوری جدوجہد سے دستبردار نہیں ہوگی، بلوچستان کے تمام دانشوروں، سیاسی کارکنوں سے اپیل کی س عمل کی بھرپور مذمت کریں۔
انہوں نے کہاکہ سینیٹر کہدہ اکرم، لا رشید دشتی اور قافلہ کے دوستوں نے اپنی زندگی بلوچستان کے عوام کی بہتری کیلئے وقف کررکھی ہے، ان کی قربانیاں ہیں آج بھی کہدہ اکرم اور میر طاہربزنجو سینیٹ میں بلوچ کی توانا آواز ہیں، نیشنل پارٹی کے کسی بھی کارکن کوکسی نے نقصان پہنچایا ہم اس کے ذمہ دار اسی کو ٹھہرائیں گے اور عوام کے سامنے اسے ایکسپوز کریں گے، آج ہم محتاط انداز میں یہ بات کررہے ہیں لیکن جس دن ہم ان تک پہنچ گئے تو ہم اپنا منہ بند نہیں کریں گے،جس طرح مولابخش دشتی اور دیگر ساتھیوں کی شہادت کے بعد خاموش نہیں رہے اب بھی خاموش نہیں ہوں گے،نیشنل پارٹی ثابت قدمی کے ساتھ اپنی جدوجہد جاری رکھتے ہوئے الیکشن مہم میں مزید تیزی لائے گی اور زیادہ توانائی کے ساتھ مہم چلائے گی ہم اپنی فکری جدوجہد کے دفاع کی قوت رکھتے ہیں۔
سینیٹر کہدہ اکرم دشتی نے کہاکہ گزشتہ روز شام کو ساڑھے پانچ بجے کے قریب دشت سے واپسی پر کھڈان سے ایم 8لنک روڈ پر ہم پر حملہ کیا گیا اور براہ راست ہماری گاڑی کوہٹ کیاگیا یہ حملہ جمہوری عمل کے سامنے رکاوٹیں پیداکرکے انارکی پھیلانے کی مذموم سازش ہے ایسے حملوں کا فائدہ غیر سیاسی قوتوں کوپہنچے گا، اس حملے کی تاحال کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ عوامی پریشر کی وجہ سے اس واقعہ کو قبول نہیں کیا جارہا ہے کیونکہ عوام ہمارے ساتھ ہیں کوئی اس طرح کی بزدلانہ حرکتوں سے ہمیں اپنے عوام سے دورنہیں رکھ سکتا۔
نیشنل پارٹی کے رہنما،صوبائی اسمبلی حلقہ پی بی 27 کیچ 3کے امیدوار لالا رشیددشتی نے کہاکہ ایسے حملوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے یہ حملہ میری ذات پرنہیں بلکہ سیاسی جمہوری عمل پر حملہ ہے، ایسے حملوں سے خوفزدہ ہوکر گھرنہیں بیٹھیں گے بلکہ انتخابی مہم میں مزید جوش وجذبہ لاکر عوام کے ساتھ روابط مزید تیز کرینگے۔