حب: کوسٹ گارڈز کی فائرنگ ایک شخص جانبحق، لاش کے ہمراہ احتجاج

312

بلوچستان کے ضلع حب چوکی کے علاقے وندر کھرکھیڑہ کسٹم چیک پوسٹ کے قریب ڈیزل سے لوڈ گاڑی پر کوسٹ گارڈز اہلکاروں کی فائرنگ، گولیاں گاڑی کے ٹائروں لگنے کے بعد گاڑی ڈرائیور سے بے قابو ہوکر کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں گاڑی کا ڈرائیور جان کی بازی ہارگیا-

واقعہ کے بعد ٹرانسپورٹرز نے کھرکھیڑہ جیڑائی موڑ کے مقام پر نعش رکھ کر احتجاجاً کوئٹہ کراچی مرکزی شاہراہ بلاک کردیا۔

جانبحق ڈرائیور کے اہلخانہ نے کوسٹ گارڈز اہلکار پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے بھتہ نا دینے پر چلتے گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں گولیاں ٹائروں پر لگے اور گاڑی بے قابو ہوکر کھائی میں گرگئی جس سے ڈرائیور کی موت واقع ہوگئی-

وندر واقعہ کے خلاف احتجاج کوئٹہ کراچی مرکزی شاہراہ پر جاری ہے احتجاج کے باعث مرکزی شاہراہ بند کردیا گیا ہے-

ٹرانسپورٹ مالکان اور ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ یہ پہلا واقعہ نہیں جہاں کھر کھیڑا کوسٹ گارڈز کی جانب سے ایسے واقعہ پیش آیا ہو مذکورہ کوسٹ گارڈ چیک پوائنٹ سالوں سے اس روٹ پر چلنے والے گاڑیوں سے بھتہ لینے اور انھیں تنگ کرنے میں ملوث ہے جبکہ کئی مواقع پر ڈرائیور اور مسافروں کو تشدد کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے-

واضح رہے مذکورہ چیک پوسٹ پر ہراسگی، خواتین کی تذلیل اور بھتہ خوری کے خلاف اس سے قبل بھی متعد بار ٹرانسپورٹ مالکان اور کوئٹہ کراچی شاہراہ پر سفر کرنے والے مسافروں نے احتجاجی دھرنے دیے ہیں-

دوسری جانب بلوچ نسل کشی مارچ کی قیادت کرنے والی ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے وندر واقعہ کے بعد احتجاج کی ویڈیو شائع کرتے ہوئے اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ آج صبح اوتھل میں بھتہ خور کوسٹ گارڈ نے ایک بلوچ ڈرائیور کو قتل کردیا ہماری تحریک اسی نسل کشی کے خلاف ہے جس میں نہ بلوچوں کے مزدور محفوظ ہے، نہ سیاسی کارکن، نہ عورت اور بچے ہر طبقے لوگ ریاستی جبر و بربریت کا سامنا کررہے ہیں۔

ماہ رنگ بلوچ نے کہا یہ ڈرائیور مزدوری کرکے اپنے بچوں کے پیٹ پالتے ہیں لیکن اس ریاست سے یہ مزدوری بھی برداشت نہیں ہوتی ہے اور آئے روز بلوچ ڈرائیوروں کو اس طرح کے واقعات میں قتل کیا جارہا ہے یہ بلوچ ڈرائیوروں کا پہلا واقع نہیں ہے اس سے قبل بھی پروم، پنجگور، زامران، دشت، واشک، دالبندین، نوکنڈی، سوراب سمیت مخلتف علاقوں میں متعدد بلوچ ڈرائیور ریاستی افواج ایف سی اور کوسٹ گارڈ کی جانب سے نا حق قتل کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا بلوچ ڈرائیور لاوارث نہیں ہے جنہیں ریاستی افواج ہر دن بے دردی سے قتل کررہے ہیں۔ ہم اپنے ڈرائیوروں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے لیے سیاسی و قانونی جنگ بھی لڑے گے۔