بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے ستائیس جنوری کو منعقد ہونے والے جلسے کے لئے بلوچستان بھر لوگ شرکت کے لئے قافلوں کی شکل میں نکلنا شروع ہوگئے۔
ابتک کوئٹہ اور پنجگور سے سینکڑوں افراد اپنے اپنے علاقوں سے نکل کر قافلے کی شکل میں کوئٹہ کی جانب رواں دواں ہیں۔
خیال رہے کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کا اسلام آباد میں دو ماہ سے جاری دھرنا گذشتہ دنوں اختتام پذیر ہوا، گذشتہ روز جب مارچ کے شرکاء کوئٹہ پہنچیں تو عوامی ہجوم نے شرکاء کا بھر پور استقبال کیا۔ استقبالی مجمع میں خواتین، بچے ، بزرگ بڑی تعداد میں شامل تھے۔
لانگ مارچ کے شرکاء 27 جنوری کو کوئٹہ میں جلسہ منعقد کرینگے اس حوالے سے بی وائی سی نے بلوچستان بھر کے لوگوں سے جلسے میں شرکت کرنے کی اپیل کی ہے۔
یاد رہے بلوچستان میں نومبر 2023 کو بالاچ مولا بخش کی کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ “سی ٹی ڈی” کے ہاتھوں جعلی مقابلے میں قتل کے بعد بلوچ یکجہتی کمیٹی کے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا جہاں مظاہرین نے ایک طویل لانگ مارچ اسلام آباد تک نکالی جبکہ اس دوران بلوچستان سمیت پاکستان کے دیگر شہروں اور بیرون ممالک بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے-
دو ماہ اسلام آباد میں دھرنے کے بعد لاپتہ افراد کے لواحقین دھرنا ختم کرکے واپس بلوچستان لوٹ گئے جبکہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کا کہنا ہے جبری گمشدگیوں کے خلاف انکی جہدو جہد کی یہ شروعات ہے آنے والے دنوں میں اس میں مزید شدت لائی جائیگی-
تربت سے کوئٹہ جلسے کے لئے خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد رواں دواں ہے۔
pic.twitter.com/Fd0JBiSGrT https://t.co/XxhoIkfanQ
— Safar Khan Baloch (@safarkhanb) January 26, 2024