بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنما ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا ہے کہ تین جنوری کو ہمارا الٹی میٹم ختم ہو جائے گا۔ ریاست نے شروع سے ہی ہمارے مطالبات کے حوالے سے غیر مستقل مزاجی اور غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچ نسل کشی کے معاملے کی سنگینی کے باوجود، ریاستی حکام بلوچ نسل کشی ، جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے خلاف مارچ کو محض پروپیگنڈہ قرار دے کر اسے جواز فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اس لیے 3 جنوری کو ہم پاکستان بھر میں شٹر ڈاؤن مظاہرے کی کال دے رہے ہیں۔ ہم زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ انسانیت اور بلوچ قوم کے نام پر شٹر ڈاؤن کے لیے ہماری کال کی وکالت اور احترام کریں، جس کا مقصد ہماری شناخت کو برقرار رکھنا ہے۔