اسرائیلی میڈیا کے مطابق فورسز نے فضائی حملے میں لبنان کی مسلح ملشیا حزب اللہ کا ایک اہم کمانڈر کو ہلاک کردیا ہے-
اسرائیل غزہ جاری تنازعہ کے دؤران اسرائیل کا سرحد کے دوسرے طرف ہمسایہ ملک میں قائم مسلح ملیشاء حزب اللہ کے خلاف فضائی کاروائیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے ایک ہفتے کے دؤران اسرائیل کا لبنان کے اندر دوسری فضائی کاروائی میں مبینہ طور پر ایرانی حمایت یافتہ شیعہ گروہ حزب اللہ کا یونٹ کمانڈر وسام الطویل مارا گیا ہے-
عالمی میڈیا کے مطابق 7 اکتوبر کو حماس کا اسرائیل اندر گھس کر حملے کے بعد سے اب اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین سرحدی جھڑپوں اور بمباریوں میں تک حزب اللہ 130 جنگجو ہلاک ہو چکےہیں۔ جبکہ اسرائیلی سرحد کے پار اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنانے کے واقعات اس تعداد کے مقابلے میں بہت کم ہیں۔
اس سے قبل منگل کے روز لبنان کے دارلحکومت بیروت کے جنوب میں اسرائیل کے فضائی حملے میں متعدد مکانات تباہ ہوئے جبکہ اس حملے میں فلسطینی رہنماء صالح العروری کی بھی مارے جانے کے اطلاعات موصول ہوئی تھی-
اسرائیل کی جانب سے حالیہ سرحد پار لبنان میں فضائی کاروائیوں پر امریکہ سمیت اسرائیل حمایت یافتہ ممالک اس جنگ کی پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار کررہے ہیں-
امریکہ کے وزیرِ خارجہ نے اتوار کو اردن اور قطر کے رہنماؤں سے ملاقاتوں میں ایک بار پھر اسرائیل پر زور دیا کہ وہ اپنی فوجی کارروائیوں میں شہریوں کو پہنچنے والے نقصانات کو محدود کرے اور غزہ میں زیادہ سے زیادہ امداد لے جانے کی اجازت دے تاہم اس دوران انہوں نے غزہ میں جاری جنگ کو خطے میں پھیلنے سے روکنے کے لیے کوششوں پر زیادہ توجہ مرکوز رکھی۔
علاوہ ازیں شام میں بھی 19 جنگجو اسرائیلی بمباری سے نشانہ بن کر ہلاک ہو چکے ہیں یہ سب ہلاک شدہ افراد ایرانی حمایت یافتہ سمجھے جاتے ہیں۔
دوسری جانب حزب اللہ کے سربراہ حسن نصرا للہ نے اس صورت حال میں چند روز قبل اسرائیل کو دھمکی دی تھی کہ ‘جو بھی ہمارے ساتھ جنگ کا سوچے گا اسے پچھتانا پڑے گا۔ ‘