جمال رئیسانی پاکستانی ووٹر نہیں ہیں، ہائی کورٹ نے نااہل قرار دیا

818

الیکشن ٹربیونل نے جمال رئیسانی کو انتخابات لڑنے کیلئے نا اہل قرار دیدیا۔ جمال رئیسانی پاکستانی ووٹر نہیں ‘ آئین کے تحت الیکشن میں حصہ لینے کیلئے ووٹر ہونا ضروری ہے۔

جسٹس عامر رانا نے کاغذات نامزدگی منظوری کا ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ جمال رئیسانی این اے 264 سے پاکستانی پیپلز پارٹی کے امیدوار تھے۔

وکیل درخواست گزار نے اعتراض عائد کیا تھا کہ جمال رئیسانی کا ووٹ رجسٹر نہیں ہے، جس پر جسٹس عامر رانا نے کاغذات نامزدگی منظوری کا ریٹرننگ افسر کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

جمال رئیسانی نے نگران وزارت سے استعفیٰ دیکر انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا تھا۔ مذکورہ نگران سیٹ اپ کو سیاسی حلقوں کی تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مذکورہ حلقوں کے مطابق پاکستان فوج کی سرپرستی میں جمال رئیسانی، سرفراز بگٹی اور انوار الحق کاکڑ سمیت دیگر افراد کو لایا گیا ہے۔

مذکورہ نگران سیٹ اپ میں شامل سرفراز بگٹی پر ڈیرہ بگٹی میں ‘امن لشکر’ کے نام پر ڈیتھ اسکواڈز چلانے کا الزام ہے جبکہ نگران وزیراعظم کو پاکستان فوج کے منظور نظر شخص کے طور پر جانا جاتا ہے۔

بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماء سردار اختر جان مینگل نے کیئر ٹیکر حکومت کو ‘انڈر ٹیکر’ حکومت قرار دیا ہے۔

بلوچ مسلح آزادی پسندوں کے اتحاد بلوچ راجی آجوئی سنگر ‘(براس) نے ایک بیان کہا ہے کہ قابض ملک پاکستان کی طرف سے مقبوضہ بلوچستان میں نام نہاد انتخابات کو مکمل مسترد کرتے ہیں اور اس انتخابی ڈھونگ کو بلوچستان پر پاکستان کے جبری قبضہ کو طول دینے کا ایک حربہ سمجھتے ہیں۔