ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ نے کہا ہےکہ سی ٹی ڈی کی طرف سے شہید بالاچ بلوچ کے فیک انکاؤنٹر میں قتل کے بعد بلوچ نسل کشی کے خلاف جاری لانگ مارچ، صرف ایک مارچ نہیں بلکہ ریاستی جبر و استحصال سے تنگ آئے بلوچ قوم کی امید ہے۔
انہوں نے کہاکہ پچھلے 26 دنوں سے جاری یہ تحریک پہلے شہید فدا چوک تربت پر دو ہفتوں تک دھرنے کی صورت جاری تھی۔
انکا کہنا تھا کہ تربت میں انصاف کے تمام دروازے بند پاکر، یہ تحریک لانگ مارچ کی شکل میں بلوچستان کے مختلف علاقوں سے ہوتے ہوئے کوئٹہ پہنچی اور کوئٹہ میں چار دن تک سریاب روڈ پر دھرنے کے بعد، لاپتہ افراد اور ماورائے عدالت قتل کئے گئے بلوچ فرزندوں کے لواحقین کے ساتھ، اب اس مارچ کا رخ کوہِ سلیمان کے بعد اسلام آباد کی طرف ہے۔
ڈاکٹر ماہ رنگ نے کہاکہ یہ مارچ اسلام آباد میں جاری بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دھرنے کو جوائن کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہماری اسلام آباد کی عوام سے یہی درخواست ہے کہ وہ آئیں اور اس تحریک کا حصہ بن کر بلوچ نسل کشی کے خاتمے کی خاطر اس تحریک کو توانا کریں۔