ادارے نے پاکستانی حکام سے تربت میں لاپتہ افراد کو جعلی مقابلوں میں قتل کرنے کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے-
ہیومین رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) ایک بیان جاری کرتے ہوئے تربت میں بالاچ بلوچ اور دیگر افراد کے ماورائے عدالت قتل کی فی الفور اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے-
ادارے کی جانب سے حکام کو تنبیہ کی گئی ہے کہ واقعہ کے حوالے فوری طور پر ضروری اقدامات کیے جائیں تاکہ اِس قسم کے واقعات دوبارہ پیش نہ آئیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ایچ آر سی پی کو انتہائی تشویش ہے کہ بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ جاری ہے، اس میں ملوث عناصر کو کُھلی چُھوٹ ملی ہوئی ہے اور ریاست کو ذرہ برابر بھی احساس نہیں کہ یہ کارروائیاں انسانیت
کے خلاف جرائم کے زمرے میں آ سکتی ہیں۔
کہا گیا کہ ایچ آر سی پی بلوچستان میں جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے متاثرین کے اہلِ خانہ کے ساتھ کھڑا ہے، جنہوں نے تربت سے کوئٹہ تک مارچ کیا اور اب اسلام آباد کے راستے پر ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہم کوئٹہ میں مظاہرین کے ساتھ کیے جانے والے سلوک کی بھی مذمت کرتے ہیں، جنہیں لاٹھیوں سے مسلح پولیس نے شہر کے ریڈ زون میں داخل ہونے سے روکا وفاقی حکومت اسلام آباد میں مظاہرین کے گلِے شکِوے منصفانہ طریقے سے سُنے اور اُن کے تحفظات کو سنجیدہ لے۔