بلوچستان کے ضلع چمن میں پاک افغان سرحد پر آمدروفت کو مکمل دستاویزی بنانے، ویزا اور پاسپورٹ کو لازمی قرار دینے کے فیصلے کے خلاف 74 ویں روز سے دھرنا جاری ہے۔
تاحال احتجاجی مظاہروں کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہوئی ہے۔ سرحد پر تجارتی سرگرمیاں بھی بدستور معطل ہے اسی سلسلے میں آل پارٹیز ، تاجر، لغڑی اتحاد کی جانب سے چمن شہر میں مکمل شٹرڈان ہڑتال رہا۔
مظاہرین نے حکومت وقت سے پرزور مطالبہ کیا کہ لوگ بھوک و افلاس سے مررہے ہیں جن کا واحد روزگار اس بارڈر سے وابستہ ہے جو پاسپورٹ پر ممکن نہیں ہے لہذا پاسپورٹ کا فیصلہ واپس لیا جائے ۔
دھرنا منتظمیں کا کہنا ہے کہ یہ دھرنا دونوں طرف کے سرحدی علاقوں کے تاجروں اور عوام کے لیے پاک افغان سرحد پر آمدروفت کے لیے پاسپورٹ اور ویزے کی شرط لازمی قرار دینے کے فیصلے کے خلاف دیا جا رہا ہے۔