ریکوڈک پروجیکٹ آبادکاروں کیلئے ہے، بلوچوں کو سیکورٹی رسک قرار دیدیا گیا، بی ایس او پجار

117

ریکوڈک پروجیکٹ آبادکاروں کے لئے شروع کیا گیا ہے۔ بلوچ دشمن ہر پراجیکٹ کو مسترد کرتے ہیں۔

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پجار کے سینئر وائس چیئرمین بابل ملک بلوچ، سیکرٹری اطلاعات ادریس بلوچ نے اپنے جاری بیان میں کہا کہ ریکوڈک منصوبہ ایک گیریژن کی طرح خار دار تاروں سے بند کرکے بلوچ کی ترقی کے نام پر بلوچ عوام کی آنے والی نسلوں کی مٹی کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہا ہے جس کا خدشہ ہم نے روز اول ہی ظاہر کردیا تھا۔ بلوچستان میں ہر میگاپراجیکٹ کو شروع کرنے سے قبل ریاستی لوٹ مار کرنے والوں کی جانب سے پروپیگنڈا شروع کیا جاتا ہے کہ ترقی و خوشحالی کے لئے اس پراجیکٹ میں دنیا اربوں روپے کی سرمایہ کاری کررہی ہے لیکن دراصل دنیا کی تمام قوتوں پر بلوچ نسل کے زمین اور پہاڑ بیچے جارہے ہیں اور اس تمام چوری میں بلوچ کا کردار ایک چوکیدار کا بھی نہیں، گزشتہ حکومت کی جانب سے ترقی اور خوشحالی کا جھانسہ دیکر بلوچستان کے ضلع چاغی کو مکمل بین الاقوامی قوتوں کے ہاتھوں سونپ دیا گیا جہاں ان ناجائز حکمرانوں کو خود بھی جانے کی اجازت نہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ دیگر صوبوں سے ایک بڑی تعداد میں لوگوں کو لاکر یہاں روزگار دیا جارہا ہے، انہیں رہائش دی جارہی ہیں لیکن جن کی زمین پر قبضہ کرکے یہ خزانہ نکالا جارہا ہے انہیں رات کے اندھیروں میں سیکورٹی رسک قرار دیکر پراجیکٹ کے احاطے سے نکالا جارہا ہے جس سے یہ بات واضح ہے کہ اس پراجیکٹ میں آنے والے وقتوں میں صرف بلوچ کا اسحصال اور قتل عام ہوگا نا کہ ترقی و خوشحالی آئے گی۔ ہم بلوچ عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ اپنی زمین کی ملکیت کیلئے نکلیں اور اس استحصال و بلوچ دشمن منصوبے کو ناکام بنائیں اور بحیثیت قوم اپنے زمین اور مٹی کا دفاع کریں۔