بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ بی ایل ایف کے سرمچاروں نے اتوار اور پیر کے روز کیچ کے چھ مختلف مقامات پر پاکستانی فوج پر حملے کرکے کم از کم دو اہلکاروں کو ہلاک اور کئی کو زخمی کردیا۔
انہوں نے کہا کہ بی ایل ایف نے رواں ہفتے سلسلہ وار حملوں میں بلوچستان کے مختلف علاقوں میں پاکستانی فوج کو جانی اور مالی نقصان سے دوچار کیا مذکورہ حملے شدت کے ساتھ جاری حملوں کے سلسلوں کی ہی کڑی تھی جس میں پاکستانی فوج کو مند اور زامران میں نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ دشمن کے خلاف اپنے آپریشنز کا دائرہ وسیع کرتے اور حملوں میں تیزی لاتے ہوئے بی ایل ایف نے اتوار کے روز دوپہر 12 بجے پاچن کور ابدوئی تگران میں پاکستانی فوج کی تین سرحدی چوکیوں پر حملہ کیا۔حملے میں پاکستانی فوج کی تین چوکیوں کو بیک وقت نشانہ بنایا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ مذکورہ حملے پاکستانی فوج کی تعمیراتی سرگرمیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا حملے کی زد میں آکر پاکستانی فوج کے لیے کام کرنے والے ایک بلڈوزر کو نقصان پہنچا۔ بی ایل ایف کی ایک خصوصی اسنائپر ٹیم بھی دشمن کے خلاف اس آپریشن میں شامل تھی علاوہ ازیں بھاری اور خودکار ہتھیار بھی استعمال کیے گئے۔ حملے میں قابض پاکستانی فوج کے کم از کم دو اہلکار ہلاک اور چار زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ مند میں پیر کے روز دو مختلف مقامات پر بی ایل ایف نے قابض فوج کے خلاف کارروائی کی۔مت سنگ اور دریا چم کے درمیان چوکی کو مختلف سمتوں سے گھیرے میں لے کر اس پر خودکار ہتھیاروں سے شدت کے ساتھ حملہ کیا گیا اور دشمن کے مورچوں پر راکٹ برسائے گئے۔ اس حملے میں بھی بی ایل ایف کے ماہر نشانہ بازوں نے حصہ لیا۔ یہ کارروائی ایک گھنٹے تک جاری رہی اور دشمن کو بھاری نقصان پہنچا۔
ترجمان نے کہا کہ پیر کے روز دوسرا حملہ مغرب کے وقت مند کے مرکزی کیمپ پر کیا گیا ، کیمپ پر دشمن کے مورچوں کو نشانے میں لے کر راکٹ برسائے گئے۔