بلوچستان شدید سردی کی لپیٹ میں، درجہ حرارت منفی ہونے پر بھی گیس غائب

206

دارالحکومت کوئٹہ سمیت بلوچستان کے شمالی علاقے شدید سردی کی لپیٹ میں ہیں ۔ کوئٹہ ، قلات، زیارت سمیت دیگر سرد علاقوں میں درجہ حرارت نقطہ انجام سے نیچے گر چکا ہے شدید سردی میں گیس پریشر میں کمی اور بندش کی وجہ سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم خشک جبکہ شمالی اضلاع میں سرد رہے گا۔

کوئٹہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ۔ قلات میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 3 ڈگری سینٹی گریڈ ، سبی میں کم سے کم درجہ حرارت 9 ڈگری سینٹی گریڈ ، نوکنڈی میں کم سے کم درجہ حرارت 7 ڈگری ، تربت میں کم سے کم درجہ حرارت 13 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ بلوچستان کے ساحلی علاقوں جیوانی میں 14اور گوادر میں 13 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیاہے ۔

کوئٹہ میں سردی کی شدت میں اضافے کے باعث کوئٹہ اور نواحی علاقوں میں گیس پریشر میں کمی اور بندش کی وجہ سے لوگوں کو سردی سے بچنے اور خواتین کو امور خانہ داری میں مشکلات کا سا منا کرنا پڑ رہا ہے۔

کوئٹہ کے مختلف علاقوں جناح ٹاﺅن، سریاب اور دیگر علاقوں میں رات 11 بجے سے رات گئے تک گیس کی فراہمی بند کردی جاتی ہے اس کے علاوہ مختلف علاقوں میں تواتر کے ساتھ گیس کی لوڈ شیڈنگ کرکے عوام کیلئے مشکلات پیدا کی جاتی ہے جس کی وجہ سے مختلف علاقوں میں سراپا احتجاج رہتے ہیں صوبائی حکومت اور سوئی گیس کمپنی کی جانب سے اس کے سدباب کے لئے تاحال کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا ۔

شہریوں نے کہا ہے کہ ہر سال گیس پریشر میں کمی کو دور کرنے اور لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے لئے بلند و بانگ دعوئے کئے جاتے ہیں لیکن جب سردی کا موسم شروع ہوتے ہی گیس پریشر میں کمی اور لوڈ شیڈنگ تواتر کے ساتھ شروع کرکے لوگوں کی مشکلات بڑھا دی جاتی ہے۔