بلوچستان کے ضلع خضدار سے پاکستانی فورسز نے دو افراد کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔ جبکہ دو افراد بازیاب ہوکر گھر پہنچ گئے ہیں۔
لاپتہ ہونے والوں کی شناخت بادین خان ولد میر مشتاق احمدقلندرانی اورجبران خان ولد لونگ خان کے ناموں سے ہوئی ہے۔
مذکورہ افراد کو کل رات پاکستانی فورسز نے خضدار کے علاقے سول کالونی سے حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے جس کے بعد سے مذکورہ دونوں افراد لاپتہ ہیں۔
لاپتہ ہونے والوں کا تعلق خضدار کے علاقے توتک سے اس خاندان سے ہے جہاں 18 فروری 2011ء کو فورسز نے بڑے پیمانے پر فوجی کاروائی کرکے 29 لوگوں کو جبری طور پر گمشدگی کا نشانہ بنایا تھا جبکہ نعیم بلوچ اور یحیی بلوچ کو قتل کیا گیا تھا۔
لاپتہ ہونے والوں میں مقصود قلندرانی کو دوران حراست قتل کرکے 26 جولائی 2011 کو ان کی مسخ شدہ لاش پھینک دی گئی تھی۔
خیال رہے کہ 2014 کو توتک سے اجتماعی قبریں بھی برآمد ہوئی تھیں۔ جہاں ایک سو ستر سے زیادہ انسانی باقیات برآمد ہوئے تھے۔
دوسری جانب فورسز کے ہاتھوں ڈیرہ غازی خان سے جبری لاپتہ اعجاز بزدار ولد سعید بازیاب ہوکر اپنے گھر پہنچ گئے۔ یاد رہے کہ اعجاز بلوچ 23 ستمبر 2023 کو پاکستانی سیکورٹی فورسز کے اہلکار نے جبری لاپتہ تھا۔
جبکہ لاپتہ شعیب مگسی بھی بازیاب ہوگئے ہیں۔