انسانی حقوق کے کارکن اور وکیل ایمان مزاری نے کہا ہے کہ اسلام آباد دھرنے میں شریک 14 بلوچ طلباء جو اسلام آباد کے مختلف یونیوورسٹیز میں زیر تعلیم ہیں ، پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد لاپتہ ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جن کو 2روز قبل پولیس کی جانب سے شدید تشدد لاٹھی چارج اور منتشر کرنےکیلئےشیلنگ کرکے گرفتار کرکے لاپتہ کردیا ہے ۔ جن کا اب تک کوئی معلومات نہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں خدشہ ہےکہ ریاست انہیں بھی باقی لاپتہ افرادکی طرح غائب نہ کردیں۔
واضح رہے کہ پنجگور کے رہائشی ظہیر بلوچ پی ایچ ڈی طالب علم ان میں شامل ہیں جنکا دو دنوں سے لواحقین سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔