اسلام آباد سے گرفتار 14 طالب علم منظر عام پر نہیں آسکے

165

انسانی حقوق کے کارکن اور وکیل ایمان مزاری نے کہا ہے کہ اسلام آباد دھرنے میں شریک 14 بلوچ طلباء جو اسلام آباد کے مختلف یونیوورسٹیز میں زیر تعلیم ہیں ، پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد لاپتہ ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جن کو 2روز قبل پولیس کی جانب سے شدید تشدد لاٹھی چارج اور منتشر کرنےکیلئےشیلنگ کرکے گرفتار کرکے لاپتہ کردیا ہے ۔ جن کا اب تک کوئی معلومات نہیں۔

‏انہوں نے کہاکہ ہمیں خدشہ ہےکہ ریاست انہیں بھی باقی لاپتہ افرادکی طرح غائب نہ کردیں۔

واضح رہے کہ پنجگور کے رہائشی ظہیر بلوچ پی ایچ ڈی طالب علم ان میں شامل ہیں جنکا دو دنوں سے لواحقین سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔