لاپتہ افراد کے اہلخانہ کو بتا دیں ہم کچھ نہیں کر سکتے۔ سندھ ہائیکورٹ

192

سندھ ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کی عدم بازیابی پر پولیس اور دیگراداروں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سربراہ صوبائی ٹاسک فورس اور جے آئی ٹی کو طلب کر لیا۔

لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے درخواست پر سندھ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔

جسٹس امجد علی سہتو نے کہا کہ کیوں لاپتہ افراد کے اہلخانہ کو بلا کر تنگ کر رہے ہیں، بتا دو ان کو کون لے گیا اور ہم کچھ نہیں کر سکتے، ہم بھی لکھ لکھ کر تھک گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پانچ سال سے بزرگ شہری بیٹے کے لئے چکر کاٹ رہا ہے، اگر لاپتہ شہری انتقال کر گیا ہے تو لاش دکھا دیں، سب کو سچی بات کیوں نہیں بتاتے، سب کو بتا دو تاکہ یہ لوگ امید ہی ختم کر دیں۔

لاپتہ ہونے والے نوجوان کے والد نے عدالت کو بتایا کہ بیٹا 5 سال سے قبل تھانہ شریف آباد کے علاقے سے لاپتہ ہو گیا تھا، بیمار ہوں 5 سال سے عدالتوں کے چکر کاٹ رہا ہوں۔

عدالت نے صوبائی سیکرٹری داخلہ سے بھی رپورٹ طلب کر لی جبکہ سربراہ صوبائی ٹاسک فورس اور جے آئی ٹی کو طلب کر لیا۔