جبری لاپتہ راشد حسین کی ہمیشرہ فریدہ بلوچ نے کہا ہے کہ میرے بھائی کو 2018 میں بیک ڈور ڈپلومیسی کے ذریعے پاکستانی اداروں نے متحدہ عرب امارات سے اغواء کرکے پاکستان منتقل کیا اور تب سے آج تک میرا بھائی منظرعام پر نہیں آسکا ہے اور نا ہی ہمیں بتایا گیا کہ میرا بھائی کہاں اور کس کے تحویل میں ہے-
انہوں نے کہاکہ ان پانچ سالوں میں ہم نے سرکار کی جانب سے بنائے گئے کمیٹیوں اور کمیشنز میں پیش ہوئیں، عدالتوں میں اپیلیں دائر کی لیکن ہمیں انصاف فراہم نہیں کیا گیا-
انکا کہنا ہے کہ 27 نومبر کو ہم راشد حسین کے اہل خانہ ان کی بازیابی کے لئے اسلام آباد میں اپنا احتجاجی کیمپ قائم کررہے ہیں اور اس احتجاج کے ذریعے پاکستانی حکومت اور اداروں سے اپنے بھائی کی بازیابی کا مطالبہ کرینگے-
انہوں نے اسلام آباد میں موجود بلوچوں و دیگر انسانی حقوق کے دوستوں سمیت میڈیا سے درخواست کرتے ہوئے کہاکہ وہ اس احتجاج میں شرکت کرکے ہماری آواز بنیں تاکہ ہم اپنے بے گناہ بھائی کو نامعلوم قید خانوں سے بازیاب کراسکیں –