خضدار، سی ٹی ڈی جعلی مقابلہ: دو افراد کی شناخت جبری لاپتہ افراد کے طور پر ہوگئی

547

گذشتہ روز خضدار میں کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے ایک مقابلے میں تین افراد کو مارنے کا دعویٰ کیا تھا۔ لاپتہ بلوچوں کی بازیابی کے لئے کام کرنے والی تنظیم وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے مارے جانے والوں میں سے ایک کے بارے میں میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ وہ پہلے سے لاپتہ تھا۔

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا کہنا ہے کہ ‏خضدار میں سی ٹی ڈی نے جن تین افراد کو مقابلے میں مارنے کا دعوی کیاہے ان میں سےایک کی شناخت آفتاب سمالانی کےنام سےہوئی جہنیں رواں سال 11 اگست کو ہزار گنجی کوئٹہ سےفورسز نےجبری لاپتہ کیا تھا جن کے کیس کو تنظیمی سطح پر لاپتہ افراد کے حوالے سے بنائی گئی کمیشن کو فراہم بھی کیا گیا تھا۔

دوسری جانب دی بلوچستان پوسٹ کی تحقیقات سے ایک اور مقتول کی شناخت بھی پہلے سے جبری لاپتہ شخص کے طور پر ہوئی ہے۔

مارے جانے والوں میں عبداللہ ولد عرض محمد سکنہ لوٹانی زہری کو دو سال قبل پاکستانی فورسز نے حراست میں لے کر لاپتہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ سی ٹی ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ مارے جانیوالے افرادکے قبضے سے موٹرسائیکل، 1 دیسی ساختہ بم، 3 دستی بم، ایک پستول اور 2 کلاشنکوف برآمد ہوئے ہیں۔

بلوچستان میں اس سے پہلے بھی سی ٹی ڈی مقابلوں میں لوگوں کو مارنے کا دعویٰ کرتا آرہا ہے جو بعدازاں جعلی مقابلے ثابت ہوئے ہیں۔

کل مارے جانے والوں میں دو کی شناخت لاپتہ افراد کے طور پر ابتک ہوئی مزید ایک کی تفصیلات تاہم سامنے نہیں آسکے ہیں۔