جبری گمشدگیوں میں اضافے کیخلاف مظاہرہ کیا جائے گا۔ وی بی ایم پی

144

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بلوچستان میں بلوچ طلباء سمیت دیگر لوگوں کی جبری گمشدگیوں میں تیزی لائی گئی ہے لاپتہ افراد کی بازیابی کا سلسلہ مکمل روک دیا گیا ہے اور ریاستی ادارے جعلی مقابلوں میں پہلے سے لاپتہ بلوچوں کو قتل کررہے ہیں ان ماورائے آئین اقدامات کے خلاف حکومتی اور نہ ہی عدالتی سطح پر نوٹس لیا جارہا ہے جسکی وجہ سے جبری گمشدگیاں کا تسلسل سے جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ تنظیمی سطح پر یہ فیصلہ ہوا ہے کہ ریاستی اداروں کے ان ماورائے آئین اقدامات اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر حکومت و انصاف کے فراہمی کے لیے بنائے گیے اداروں کی خاموشی کے خلاف 18 اکتوبر بروز ہفتہ دو بجے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا جائے گا۔

بیان میں وی بی ایم پی نے سیاسی پارٹیوں اور طلباء تنظیموں سمیت دیگر مکاتب فکر کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ احتجاج میں بھرپور شرکت کرکے لاپتہ افراد کی عدم بازیابی، جبری گمشدگیوں اور جعلی مقابلوں میں پہلے سے لاپتہ کیے گیے بلوچوں کی قتل کے خلاف آواز اٹھائیں۔

دوسری جانب وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 5236 دن ہوگئے آج بی ایس او پجار کے سینئر وائس چیئرمین بابل ملک، جوائنٹ سیکریٹری نعمت شاہ اور سی سی ممبر ایم جے نے اظہار یکجہتی کی۔