وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے کہا کہ بلوچ طالب علم رہنماء ذاکر مجید بلوچ کی طویل جبری گمشدگی کے خلاف انکے اہلخانہ کی جانب سے 8 نومبر بروز بدھ 11 بجے کو بلوچستان یونیورسٹی سے کوئٹہ پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی جائے گی۔
انہوں نے سیاسی جماعتوں اور طلباء تنظیموں سمیت تمام مکاتب فکر کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ احتجاجی ریلی میں بھر پور شرکت کرکے ذاکر مجید سمیت تمام لاپتہ افراد کی باحفاظت بازیابی کو یقینی بنانے اور جبری گمشدگیوں کے روک تھام کا مطالبہ کریں۔
واضح رہے طالب علم رہنماء ذاکر مجید بلوچ کی والدہ نے گذشتہ روز کوئٹہ پریس کلب میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ گذشتہ 14 سالوں سے اس پریس کلب کا چکر اس امید کے ساتھ لگاتی ہوں کہ کسی کے دل میں رحم آئے اور وہ میرے بیٹے ذاکر مجید بلوچ کے بارے میں مجھے معلومات فراہم کرکے مجھے زندگی بھر کی اذیت سے نجات دلائے مگر اب صرف سال بڑھ جاتے ہیں مگر ذاکر مجید کا کوئی حال احوال نہیں ہے۔
پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ذاکر مجید بلوچ کے عدم بازیابی کیخلاف بھرپور احتجاجی کمپئین چلائینگے۔ انہوں نے تمام فکر کے افراد سے ذاکر مجید کیلئے آواز اٹھانے کی درخواست کی تھی۔