پنجگور انتظامیہ نے شہر میں موجود غیر مقامی افراد کو پولیس تھانے میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے-
پنجگور پولیس حکام کی جانب سے جاری حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ پنجگور کے تمام عوام الناس کو اطلاع دی جاتی ہے کہ کسی کے یہاں غیر مقامی باشندہ کرایہ دار کی صورت میں رہائش پزیر ہیں تو ایسے تمام غیر مقامی افراد کا متعلقہ پولیس تھانے میں انٹری درج کرائی جائے تاکہ انکی حفاظت یقینی بنایا جاسکے-
انتظامیہ نے پنجگور میں مقیم غیر مقامیوں سے درخواست کی ہے کہ کسی بھی مشکل کے صورت میں فوری طور پر پولیس کو اطلاع کریں-
پولیس نے ان مقامی افراد کے خلاف کاروائی کی دھمکی دی ہے جو غیر مقامی افراد کو پناہ دیئے ہوئے ہیں اور انکی انٹری پولیس تھانے میں نا کرا کر پولیس کو اطلاع فراہم نہیں کرینگے-
واضح رہے بلوچستان میں اس سے قبل ان غیر مقامی افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے جو پاکستان کے دیگر علاقوں بلخصوص پاکستان کے صوبے پنجاب سے آکر بلوچستان میں سرکاری اور ایف ڈبلیو او کے پرجیکٹس پر کام کرتے ہیں اسی طرح کا واقعہ گذشتہ دنوں تربت میں پیش آیا تھا-
تربت میں گذشتہ دنوں مسلح افراد نے ایک پولیس تھانے پر حملہ کرکے پولیس اہلکار سمیت پنجاب کے رہائشی چھ افراد کو ہلاک کردیا، اکتوبر میں اس نوعیت کے دو حملوں میں پنجاب سے تعلق رکھنے والے 10 افراد کو ہلاک اور تین زخمی کیا گیا۔
تربت میں ان حملوں کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کرلی ہے، تنظیم کے مطابق غیر مقامی افراد مزدروں کے بھیس میں پاکستان خفیہ اداروں کے اہلکار تھیں جو پاکستان فوج کی ایماء پر مخبری کا کام کررہے تھے۔