نیوکاہان کوئٹہ میں بلوچ عوام کے زمینوں پہ قبضہ اور سکول کو مسمار کرنے کی کوششیں باعث تشویش ہیں۔ بساک

134

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے ایک جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پچھلے کئی سالوں سے نیوکاہان کوئٹہ میں آباد مری بلوچوں کے زمینوں کو مختلف ہتھکنڈوں سے قبضہ کرنے اور سکول کو مسمار کرنے کی کوششیں باعث تشویش قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیوکاہان کوئٹہ مری بلوچوں کی افغانستان سے واپسی پہ آباد کیا گیا جہاں ہزاروں کی تعداد میں مری بلوچ آباد ہیں پچھلے تین دہائیوں سے نیوکاہان زیر عتاب رہا ہے کبھی غیر قانونی فوجی چھاپے، جبری گرفتاریاں، آپریشنز کے ساتھ ساتھ یہاں آج بھی بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔ پینے کا صاف پانی، بجلی، گیس، سڑکیں تین دھائی گزرنے کے باوجود بھی یہاں کے باشندوں کو میسر نہیں۔ نیوکاہان مری بلوچ کے رہائش کے باوجود بلوچ تاریخ اور تہذیب کا ایک علامتی مرکز ہے جہاں شہدا قبرستان، نواب مری کی آخری آرام گاہ ہے۔ لاکھوں بلوچوں کی دھڑکنیں اس چھوٹی سی آبادی کے ساتھ منسلک ہیں مگر پچھلے کئی سالوں سے مری بلوچوں کے گرد زمین تنگ کیا جارہا ہے۔ یہاں کی زمینوں کو مختلف ناموں سے قبضہ مافیا قبضہ کرنے کی کوششیں کررہی ہیں ۔ کبھی سردار تو کبھی سرکار یہاں کی آباد اور غیرآباد زمین کو ہڑپنا چاہتے ہیں جوکہ قابل تشویش ہے۔ جس کے خلاف بعض اوقات پریس کانفرنس اور احتجاجیں ریکارڈ کی گئی ہیں۔ وقتی دباؤ کے بعد دوبارہ یہ عناصر پھر سے اپنے ناپاک عزائم کیلیے متحرک ہوتے ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ افغانستان سے واپسی کے بعد مری بلوچوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ایک سکول کی بنیاد رکھی جس کی سربراہی نواب مری نے خود کی تھی۔ کیونکہ سرکار کی جانب سے کوئی بھی تعلیمی سہولیات یہاں میسر نہیں تھیں اس سکول کو وہاں کے اساتذہ اپنی کوششوں سے پچھلے کئی دہائیوں سے بغیر کسی معاوضے کے چلا رہے ہیں مگر پچھلے دنوں سرکاری ادارے کوئٹہ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے سکول پہ سرکاری مشینری کے ساتھ چڑھائی کی۔ سکول میں موجود طلبہ کو حراساں کرنے، مارنے پیٹنے سمیت سکول کو مسمار کرنے کے خلاف مزاحمت کرنے پہ سکول ٹیچر کو پکڑ کر حوالات میں ڈالا گیا۔ اس واقعے کے خلاف مقامی لوگوں کی طرف سے احتجاجاً روڈ کو بند کیاگیا جس کے بعد اسکول ٹیچر کو رہا کیا گیا۔ مگر کیو ڈی اے اس سکول کے زمین کو ہڑپنا چاہتا ہے۔ جس کی ہم نہ صرف مزمت کرتے ہیں بلکہ اس کے خلاف سخت احتجاجی موقف اختیار کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں

انہوں نے کہاکہ نیوکاہان کوئٹہ میں سرکار اور سردار کی طرف سے زمینوں پہ قبضے کی سخت مذمت کرتے ہیں ہم بلوچ عوام اور اختیار دار حلقوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ اس ناجائز قبضہ اور مری بلوچوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل کرنے کے خلاف اقدامات کریں۔ اداروں اور سماجی شخصیات کو اپنی آواز بلند کرنی چاہیے۔ تنظیم نیوکاہان کوئٹہ میں زمینوں کے قبضے اور سکول کو مسمار کرنے کے خلاف جلد آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کرے گی۔