میزائل تجربات کے نام پہ لوگوں کی جبری ہجرت تشویشناک عمل ہے۔ بلوچ یکجہتی کمیٹی ڈیرہ غازیخان

223

بلوچ یکجہتی کمیٹی ڈیرہ غازی خان کے ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ چند دن پہلے مسلح افواج کی جانب سے قبائلی علاقے راجنپور کے موضوعات ماڑی، گروزان، دراژ تھل، چمبھڑی، لوٹ لڑ، شم، کھلچاس، ریکانی گہور، تمن گورشانڑی میں عوام کو بلا کر پندرہ دن کے اندر تمام جگہوں کو جبری خالی کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے اور ساتھ ساتھ یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر علاقہ بدر نہ ہوئے تو اپنے جان و مال کے زیان کے ذمہ دار عوام خود ہونگے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈیرہ جات کے قبائلی علاقے پچھلے ایک دہائی سے ریاست کی جانب سے جوہری ہتھیاروں کی تجربہ گاہ بنائے جا چکے ہیں اور عوامی نمائندوں کی جانب سے خاموشی نہایت ہی حیرت انگیز بات ہے۔ چند سال پہلے بھی انہی علاقوں میں ایک تجربے کے دوران عوام کو سخت جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا تھا۔ ان جوہری ہتھیار کی تجربہ کی وجہ ڈیرہ جات کے علاقوں میں کینسر جیسی بیماری عام ہوتی جا رہی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ سرکار کے پاس ہزاروں ایکڑ غیر آباد رقبہ ہونے کے باوجود افواج کی جانب سے اس طرح شہریوں کو انکے آبائی علاقوں سے جبری ہجرت کرنے پہ مجبور کرنا نہایت ہی غیر انسانی و غیر آئینی عمل ہے۔جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ ہم تمام قوم پرست سیاسی تنظیموں، انسانی حقوق کی تنظیموں، سیاسی و سماجی افراد سے اپیل کرتے ہیں کہ ڈیرہ جات کے قبائلی علاقوں کو جوہری ہتھیاروں کی تجربہ گاہ بننے سے روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔