بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ قلات کے علاقے شاہ مردان میں بلوچستان لبریشن فرنٹ نے قابض پاکستانی فوج کے کیمپ پر حملہ کیا، جس سے دشمن فوج کے دو اہلکار ہلاک اور تین زخمی ہوئے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ 7 اکتوبر کی رات ساڑھے نو بجے بھاری ہتھیاروں سے لیس بلوچ سرمچاروں نے قلات شاہ مردان میں واقع پاکستانی فوج کے کیمپ کو دو اطراف سے گھیرے میں لیا۔ اس حملے کے لیے رات کے مناسب وقت کا انتخاب کیا گیا تاکہ کیمپ پر قریب سے حملہ کیا جاسکے اور اس وقت حملہ کیا گیا کہ دشمن کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچایا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ بلوچستان میں اپنی کارروائیوں کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے تاکہ بلوچ قومی قوت کو اجتماعی قیادت اور انقلابی مرکز کے تحت لاکر بلوچ قومی آزادی کی تحریک کو تقویت فراہم کیا جاسکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی ایل ایف کی پیش قدمی اور کامیابیاں بلوچ قومی تحریک کے لیے نیک شگون ہیں۔ یہ قوت بلوچ قومی آزادی کی دیگر تنظیموں کو قریب لانے میں بھی کلیدی کردار ادا کرے گی۔ بلوچ نوجوانوں کو دعوت دی جاتی ہے کہ وہ قومی جنگ آزادی میں بی ایل ایف میں شامل ہوکر بلوچ قومی آزادی اور بعد ازاں ایک خوشحال بلوچستان کے قیام کے انقلابی مقصد کی تکمیل کے اپنی توانائیاں صرف کریں۔
ترجمان نے کہا کہ بی ایل ایف کے کیڈرز اور ذمہ داران کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اپنے محفوظ روابط کو نظریاتی ، انقلابی اور قومی سوچ کی ترویج کے لیے استعمال کریں۔ ہمیں بلوچ نوجوانوں کی ایک ایسے مستقبل کے انتخاب میں مدد کرنی ہے جہاں غلامی کی ہرشکل ناپید ہو۔ قلات بلوچستان کا ایک اہم علاقہ ہے، وہاں بی ایل ایف قوم کو درپیش تمام چیلنجز کا مقابلہ کرکے بلوچ قومی مفادات کے تحفظ کے لیے کردار ادا کرے گی۔
ترجمان نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دشمن کے مفادات کے خلاف اور بلوچستان کی آزادی کے لیے اپنے حملے جاری رکھنے کا عزم دہراتی ہے۔