فلسطین کے صدر محمود عباس کی عرب ممالک کےسربراہان سے “ہنگامی اجلاس” طلب کرنے کی اپیل، غزّہ کے فلسطینی پوری دنیا کی آنکھوں کے سامنے نسل کشی کا سامنا کر رہے ہیں: عباس
فلسطین کے صدر محمود عباس نے عرب ممالک کےسربراہان سے “ہنگامی اجلاس” طلب کرنے کی اپیل کی اور کہا ہے کہ غزّہ کے فلسطینی پوری دنیا کی آنکھوں کے سامنے نسل کشی اور قتل عام کا سامنا کر رہے ہیں۔
فلسطین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی WAFA کے مطابق تنظیم آزادی فلسطین PLO کی انتظامی کمیٹی نے تازہ صورتحال پر غور کے لئے ہنگامی اجلاس کیا ہے۔
اجلاس سے خطاب میں صدر محمود عباس نے عرب ممالک کے سربراہان سے اپیل کی ہے کہ فلسطینی عوام اور اس کے دعوے پر وحشیانہ حملوں کو روکنے، علاقائی و بین الاقوامی سطح پر دھمکیوں کے خلاف جدوجہدکرنے، فلسطینی عوام کی جبری ہجرت کو روکنے اور بیت المقدس کے دارالحکومت والی فلسطینی حکومت کی زمین پر قبضے کے خاتمے کے لئے ہنگامی اجلاس کیا جائے۔
صدر عباس نے کہا ہے کہ فلسطین کا دعوی سخت ترین دِنوں سے گزر رہا ہے۔ غزّہ میں ہماری عوام پوری دنیا کی آنکھوں کے سامنے اسرائیلی فوجوں کے ہاتھوں نسل کشی اور قتل عام کا سامنا کر رہی ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل کمیٹی کے، غزّہ میں پائیدار فائر بندی اور جھڑپوں کے خاتمے پر مبنی، فیصلہ بِل کے باوجود اسرائیلی فورسز نے زمینی آپریشن شروع کر دیا ہے اور غزّہ پر بھاری بمباری کی جا رہی ہے۔
صدر عباس نے کہا ہے کہ 3 ہزار سے زائد بچوں کی ہلاکت کے مقابل کیسے خاموشی اختیار کی جا سکتی ہے؟ ہسپتالوں پر بمباری کے مقابل کیسے چُپ رہا جا سکتا ہے؟اس وحشیانہ تباہی اور شہریوں کو اجتماعی سزا دینے کی کاروائی سے کیسے لاپرواہی برتی جا سکتی ہے؟”
انہوں نے پوری دنیا کے ممالک سے اپیل کی ہے کہ فلسطینی عوام کی خون ریزی بند کرنے کے لئے اسرائیل پر دباو ڈالا جائے۔
صدر عباس نے اسرائیل کی غزّہ میں تباہ کی گئی ہر چیز کی تعمیر نو کا وعدہ کیا اور کہا ہے کہ “غزّہ، مشرقی القدس اور دریائے اردن کے مغربی کنارے کی طرح فلسطینی حکومت کا ایک بنیادی حصہ ہے اور حملہ آوروں کے حلق میں ایک خنجر کی طرح گڑھا رہے گا۔ بیت المقدس بھی مسلمانوں اور عیسائیوں کے لئے اپنے مقدسات سمیت ہمارا ابدی دارالحکومت رہے گا”۔