طلباء کی جبری گمشدگی،سیاسی سرگرمیوں پر قدغن کا مقصد ہمیں قومی سوال سے دستبردار کرانے کی کوشش ہے۔ بالاچ قادر

123

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی چیئرمین بالاچ قادر نے کہا ہے کہ بلوچ طلباء کی جبری گمشدگی، سیاسی سرگرمیوں پر قدغن سمیت تعلیمی اداروں میں خود ساختہ مسائل پیدا کرنے کا اصل مقصد ہمیں قومی سوال سے دستبردار کرانے کی کوشش ہے۔

انھوں نے یہ بات بلوچستان ایگریکلچر کالج کوئٹہ میں بی ایس او زرعی کالج یونٹ کے زیراہتمام نئے آنے والے طالبعلموں کے اعزاز میں منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ اس موقع پر بی ایس او کے سیکریٹری جنرل صمندبلوچ، سینٹرل کمیٹی کے رکن آطف بلوچ، بی ایس او زرعی کالج کے ذمہ داران و دیگر نے خطاب کیا۔

چئیرمین بی ایس او نے کہا ہے کہ بی ایس او بلوچ سیاست کی نرسری ہے جس نے بحثیت قومی ادارہ طلباء کی زہنی آبیاری کی ہے۔ موجودہ حالات کا تقاضہ ہے کہ ہم سیاست اور پرامن جدوجہد کو اپنا قومی فریضہ سمجھ کر بلوچ نوجوانوں کی رہنمائی کریں۔ بلوچ نوجوانوں کو یکجاہ کرنا اور انکی سیاسی تربیت جاری رکھنا ہمارا مقصد ہے۔ انھوں نے کہا ہے کہ طلباء کو قومی تاریخ و سیاست پر وسیع مطالعے کی ضرورت ہے۔ استعماری قوتوں کا اولین کوشش ہے کہ مظلوم قوموں کی تاریخ، ثقافت، تعلیمی نظام کو مسخ کرکے ان پر مزید بربریت جاری رکھ سکیں ۔ اب بات اس امر کی ہے بلوچ نوجوان قومی شناخت اور بلوچ قوم پرستی کے فسلفے کے تحت سیاسی جدوجہد تیز کریں۔

چئیرمین بی ایس او نے نئے آنے والے طالبعلموں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ طلباء وسیع تر قومی ضروریات کو ترجیح دیکر ذاتی خواہشوں کو قربان کریں۔ ہم تب تک معاشرے میں رول ماڈل ثابت نہیں ہونگے جب تک اجتماعی اصولوں پر کاربند نہیں ہوں۔ بلوچ طلباء کے کندھوں پر ایک بڑی قومی ذمہ داری ہے جس کیلئے ضروری ہے کہ ذاتی مفادات،خواہشات اور گروہی ترجیحات کو پس پشت ڈال کر اجتماعی جدوجہد کی جائے۔

انھوں نے کہا ہے کہ پنجاب میں گزشتہ دنوں بلوچ طالبعلم فرید بلوچ کو جس طریقہ سے اغواء کیا گیا یہ عمل دہائیوں سے جاری پالیسیوں کا تسلسل ہے۔ تعلیمی اداروں سے بلوچ نوجوانوں کی جبری گمشدگی خطرناک حد تک بڑ چکا ہے۔ بلوچ طالبعلموں کو نفسیاتی طور پر خوف کے شکنجے میں ڈالا جارہا ہے تاکہ انھیں پرامن سیاسی جدوجہد سے دستبردار کیا جاسکے ۔

انھوں نے کہا ہے کہ بی ایس او بلوچستان سمیت ملک کے دیگر بلوچ علاقوں میں طالبعلموں کی تعلیمی مسائل سمیت انکی سیاسی و علمی آبیاری کیلئے جدوجہد کررہی ہے۔اس مقصد کے تحت واضح پالیسی پر گامزن ہوکر مشترکہ جدوجہد کرینگے۔