تیرہ سال قبل پاکستانی فورسز کے ہاتھوں قتل مجید زہری کے اہلخانہ آج بھی زیر عتاب

205
فائل فوٹو: فریدہ بلوچ اپنے کزن مجید زہری کے جبری گمشدگی کے خلاف وی بی ایم پی کے لانگ مارچ میں شریک ہے۔

تیرہ سال بعد بھی فورسز کے ہاتھوں خاندان کے متعدد افراد لاپتہ ہیں- اہلخانہ مجید زہری

تفصیلات کے مطابق 18 اکتوبر 2010 کو بلوچستان کے ضلع خضدار کے علاقے عمر فاروق چوک سے پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے ہاتھوں حراست بعد 6 روز گمشدگی رہنے اور بعد ازاں تشدد زدہ لاش کی صورت میں برآمد ہونے والے بی ایس او آزاد کے کارکن مجید زہری کے قتل کو آج تیرہ سال مکمل ہوگئے-

مجید زہری کو فورسز نے خضدار سے اس وقت حراست بعد جبری لاپتہ کردیا جب خضدار میں جبری گمشدگیوں کے واقعات کا سلسلہ شدید تھا-

بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن آزاد کے کارکن مجید زہری جبری گمشدگی کی تشدد زدہ لاش ان کی جبری گنشدگی کے چھ دن بعد خضدار کے علاقے رابعہ روڈ سے برآمد ہوئی تھی جبکہ چند ماہ بعد 2011 میں مجید زہری کے والد حاجی رمضان زہری کو بھی خضدار میں فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا-

چوبیس اکتوبر کے حوالے سے سوشل میڈیا کے بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر مجید زہری کے ہمشیرہ فاطمہ حمید نے کہا ہے کہ آج انکے بھائی کی شہادت کو تیرہ سال گزر گئے لیکن وہ آج بھی ہمارے دلوں میں زندہ ہے-

فاطمہ حمید زہری کا کہنا تھا تیرہ سال قبل آج ہی کے روز پاکستانی ریاستی اداروں نے ظلم کی ہر حد پار کرتے ہوئے انکے 16 سالہ بھائی کو قتل کرکے لاش پھینک دی تھی-

ااس حوالے متحدہ عرب امارات سے حراست بعد پاکستان میں جبری گمشدگی کے شکار بلوچ سیاسی کارکن راشد حسین کی ہمشیرہ فریدہ بلوچ نے کہا ہے کہ تیرہ سال قبل ہمیں کمسن مجید زہری کی لاش ملی اور ان تیرہ سالوں میں ریاستی اداروں کے مقامی ڈیتھ اسکواڈز کے مدد سے ہمارے گھروں پر چھاپے مارے اور حملے کئے گئے جبکہ اس دوران 80 سالہ بزرگ حاجی رمضان زہری کو قتل کرنے اور راشد حسین کو جبری لاپتہ کیا گیا جو تاحال منظر عام پر نہیں آسکے ہیں-

واضح رہے اس عرصے میں ریاستی اداروں کے مدد سے مقامی ڈیتھ اسکواڈذ نے مجید زہری کے والد کے زمینوں پر قبضہ کرنے اور خاندان کے افراد کو ملک بدر کرنے میں پیش پیش رہیں جبکہ 2021 میں انکے بہنوئی عبدالحمید زہری کو کراچی سے حراست بعد لاپتہ کردیا گیا تھا جو تاحال نازیاب نہیں ہوسکے ہیں-

اسی طرح مجید زہری کے کزن راشد حسین تاحال لاپتہ ہیں جبکہ مجید زہری کے بھائی عبدالحفیظ امارات سے جبری گمشدگی کے بعد پاکستان میں متعدد ماہ قید میں رہنے کے بعد بازیاب ہوگئے ہیں-

مجید زہری کے اہلخانہ کا مزید کہنا تھا اس طویل عرصے میں ریاستی اداروں کے تشدد اور مظالم میں مزید شدت لائی گئی ہے گھروں پر چھاپے اور رشتہ داروں پر تشدد کا سلسلہ آج بھی جاری ہے جبکہ خاندان کے متعدد افراد بازیاب ہونے کے منتظر ہیں-