بلوچستان کے ضلع کیچ کے تربت میں مسلح افراد پولیس تھانے پر حملہ کرکے پولیس اہلکار سمیت چار غیر مقامی مزدور ہلاک، ایک کو زخمی کردیا۔
پولیس کے مطابق منگل کی رات چار بجے نامعلوم افراد نے تربت کے نواحی علاقے ناصر آباد میں فائرنگ کرکے چار غیر مقامی افراد اور ایک پولیس اہلکار ہلاک کردیے۔
ہلاک شدگان میں محمد عظیم ولد ظفر علی سکنہ مظفر گڑھ پنجاب، شہباز ولد غلام رسول مظفر گڑھ پنجاب، باقر علی ولد شیر محمد مظفر گڑھ پنجاب، شھزاد احمد سکنہ مظفر گڑھ پنجاب شامل ہیں جبکہ ہلاک پولیس اہلکار کی شناخت عطا جان ولد محمد اسلم سکنہ نودز تربت سے ہوئی ہے۔
فائرنگ سے ایک شخص مدثر ولد شیر محمد سکنہ ڈی جی خان زخمی ہوگئے جنہیں پولیس نے ٹیچنگ ہسپتال تربت منتقل کردیا۔
واقعہ کی اطلاع ملنے کے فوراً بعد ایس ایس پی محمد بلوچ کی ہدایت پر پولیس کی ٹیم نے جائے وقوعہ پہنچ کر شواہد اکٹھے کیے اور ملزمان کی تلاش شروع کردی۔
گذشتہ دنوں تربت شہر کے سٹیلائٹ ٹاؤن میں غیر مقامی افراد پر ایک جان لیوا حملہ کیا گیا جس کی ذمہ داری بلوچستان کے متحرک علیحدگی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارے سرمچاروں نے انٹیلیجنس بیسڈ کارروائی میں قابض پاکستانی فوج کے 6 آلہ کاروں کو
ہلاک کردیا۔
جیئند بلوچ نے کہا تھا پاکستانی فوج کے متعدد آلہ کار و مخبر تربت شہر کے علاقے سیٹلائیٹ ٹاؤن میں ایک خالی مکان کو بطور ٹھکانہ استعمال کررہے ہیں۔ مذکورہ آلہ کاروں کو قابض فوج کے کیمپ آتے جاتے اور دشمن کی گاڑیوں میں سوار ہوتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔
انہوں نے کہا کہ مذکورہ اہلکار بھیس بدل کر قابض پاکستانی فوج کیلئے مخبری اور بلوچ دشمن سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے، جو نام نہاد ڈیتھ اسکواڈ کارندوں کو ٹھکانے بھی فراہم کررہے تھے۔