تربت میں ریاستی آلہ کار کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔ بی ایل ایف

377

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے جاری بیان میں کہاہے کہ عزیز عرف پُلی ولد ملا موسیٰ ساکن بہمن تربت گزشتہ کئی سالوں سے ریاستی ایجنٹ کے طور پر تحریک کے خلاف سرگرم عمل تھا، گزشتہ ایک سال سے بی ایل ایف کا انٹیلیجنس ونگ ان پر کڑی نظر رکھا ہوا تھا وہ تربت کے علاقے گوکدان، ڈنُک، بہمن، نوک آباد اور ملحقہ علاقوں میں سرچ آپریشن اور گھروں پر چھاپوں میں فوج کا ساتھ تھا، جہدکاروں اور عام بلوچوں کی اغوا میں براہ راست ملوث تھا۔

انھوں نے کہاہے کہ وہ منشیات کے کاروبار کے ساتھ ساتھ سماجی برائیوں میں بھی ملوث تھا۔وہ بلوچ لڑکیوں کو بلیک میل کرکے، ڈرا دھمکا کر اور لالچ دیکر فوجی کیمپوں میں لے جاتا تھا
کئی مہینوں تک ڈیتھ اسکواڈ سرغنہ یاسر بہرام کا کارندہ اور گارڈ تھا بعد میں انہوں نے ایک اور ریاستی گروپ جوائن کیا انکی نیٹ ورک کے تمام لوگوں کی اطلاعات بمعہ ثبوت تنظیم کے پاس موجود ہیں، وہ پہلے تربت میں ایم آئی کے مین کیمپ میں منسلک تھا لیکن کچھ وقت پہلے وہ 106 ونگ کے ڈی بلوچ کیمپ میں رپورٹنگ کرتا تھا اور وہیں ان کا آنا جانا تھا۔

ترجمان نے بیان میں کہاہے کہ گزشتہ رات تنظیم کا انٹیلیجنس نے ان کی موجودگی کا اطلاع دیا تو اسپیشل ٹیم نے تربت کے علاقے اولڈ بہمن میں چھاپہ مارکر ان کو گرفتاری پیش کرنے کو کہا، مزاحمت کرنے پر انہیں فائرنگ کرکے موقع پر ہلاک کردیا۔

ترجمان نے کہاکہ بی ایل ایف کے آپریشن کلین اپ دشمن کے آخری آلہ کار و مخبر کے خاتمے تک شدت سے جاری رہے گا۔