سفر خان مری کو 14 سال قبل 26 اکتوبر 2009 کو ریاستی اداروں نے کوئٹہ سے جبری گمشدگی کا شکار بنایا۔
سفر خان مری کے لواحقین کے مطابق 26 اکتوبر 2009 کو سفر خان مری عارف گلی سریاب روڈ کوئٹہ میں صبح کے وقت ایک تعمیراتی ٹھیکے پر کام کررہے تھے کہ ایک سفید گاڑی میں پاکستانی خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے انہیں حراست میں لے کر لاپتہ کردیا۔
لواحقین نے کہا کہ تب سے لیکر آج تک سفر خان مری کے بارے میں ان کے خاندان والوں کو کوئی معلومات نہیں مل سکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سفرخان مری کی بوڑھی والدہ ابھی تک اپنے بیٹے کی منتظر ہیں۔ سفر خان کے لواحقین نے سیاسی جماعتوں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ 14 سال سے ماورائے آئین زندانوں میں بند سفر خان مری کی بازیابی کے لئے آواز اُٹھائیں۔