اسلام آباد: راشد حسین پاکستان حوالگی کیس، وزارت خارجہ معلومات فراہم کرنے میں ناکام

162

متحدہ عرب امارات سے حراست بعد پاکستان میں جبری گمشدگی کے شکار بلوچ سیاسی کارکن کے کیس کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے حوالے سے کیس کے مدعی اور شکایت کنندہ انسانی حقوق کے کارکن و ایڈوکیٹ ایمان مزاری نے کہا راشد کا کیس آج اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کیا گیا تھا عدالت کے بار بار احکامات کے باوجود وزارت خارجہ نے راشد کی 2019 میں پاکستان حوالگی سے متعلق مطلوبہ معلومات فراہم نہیں کیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ ریاستی قانون ساز اپنے شہریوں کے جبری گمشدگی کے حوالے سے غیر ذمہ دارانہ کردار ادا کررہے ہیں۔

اس حوالے سوشل میڈیا کے ویب سائٹ “ایکس” پر جبری لاپتہ بلوچ کارکن راشد حسین کی ہمشیرہ فریدہ بلوچ نے لکھا کہ راشد کی پاکستان حوالگی پر، پاکستان کے مختلف الیکٹرانک میڈیا اور پولیس نے خود دعویٰ کیا کہ راشد کو پاکستان لایا گیا، اس دوران ایک گرفتار شخص کو منہ پر کپڑا چڑائے ہوئے کراچی ائیرپورٹ سے باہر لاتے ہوئے بھی دکھایا گیا اور بھنگڑے ڈالے گئے، ‏راشد کو بناء ٹرائل کے دہشت گرد قرار دیا گیا۔

انہوں نے کہا پاکستانی حکام کے ان تمام دعوؤں کے بعد جب ہم نے راشد کی غیر قانونی گرفتاری و جبری پاکستان منتقلی اور پاکستان میں جبری گمشدگی کے ثبوت سامنے لائیں تو انھیں کراچی کے انسدادی دہشت گردی کے عدالت سے مفرور قرار دیا گیا اور ریاست، پولیس اپنے دعووں سے مکر گئی۔ ‏ان تمام کے باوجود ہم نے عدالتوں کا رخ کیا، کمیشنز کے سامنے گئے لیکن وہاں ہمیں دھمکیاں ملی کہ کیس واپس لیں۔

فریدہ بلوچ نے مزید کہا پاکستانی فورسز نے اس دؤران گھر پر چھاپہ مار کر والدین کو تشدد اور رشتہ داروں کو ہفتوں لاپتہ رکھا گیا تاکہ ہم اپنے کیس سے پیچھے ہٹیں لیکن ہم ڈٹے رہیں اب ریاست کے قانون ساز عدالتوں سے بھاگ رہے ہیں-

انہوں نے کہا ہمارا مطالبہ شروع دن سے یہی رہا ہے کہ اگر راشد پر کوئی کیس ہے تو اسے اپنے بنائی عدالتوں میں پیش کریں اور سزا دیں ہمیں قبول ہے لیکن انکی جبری گمشدگی ایک غیر آئینی اور غیر قانونی عمل ہے جس کے خلاف ہم ہمیشہ آواز بلند کرتے رہینگے-

‏راشد حسین کیس کے حوالے سے ایمان مزاری اور فریدہ بلوچ نے کوئٹہ کے سیاسی، سماجی و انسانی حقوق کے کارکنان سے اپیل کی ہے کہ وہ رواں ہفتے اتوار کے روز کوئٹہ میں ہونے والے راشد حسین کیس کے حوالے سے منعقد ہونے والی سیمینار میں شرکت کرتے ہوئے راشد حسین کی بازیابی میں کردار ادا کریں-