سرادر اختر مینگل کی قیادت میں وڈھ سے کوئٹہ لانگ مارچ کا اعلان

205

بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماء و سابق ایم پی اے ملک نصیر شاہوانی ، سابق ایم پی اے اختر حسین لانگو، ساجد ترین و دیگر نے منگل کے روز کوئٹہ پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ وڈھ کے حالات جان بوجھ کرخراب کیا جا رہا ہے، سردار اختر مینگل کو وڈھ میں مصروف رکھ کر آنے والے الیکشن میں دھاندلی کی کوشش کی جارہی ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کی ایک لہر 2004 سے شروع ہوا، 2014 میں نوجوانوں، سیاسی کارکنوں کو شہید کیا گیا، نوجوانوں کو ڈیٹھ اسکواڈ کے حوالے کیا گیا، وڈھ میں بھتہ خوری، چوری ڈکیتی، اغواء برائے تاوان کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت وڈھ کے عوام کو تحفظ دینے میں ناکام ہوچکی ہیں، آج کچھ قوتیں دوبارہ ڈیٹھ اسکواڈ کو فعال بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ اپیکس کمیٹی پہلی بار کوئٹہ میں اجلاس منعقد ہوا، ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے ایجنڈے میں افغان ماجرین کو نکلنا ہے مگر ایپکس کمیٹی میں وڈھ کے مسئلے کو اٹھایا گیا سردار اختر جان مینگل کو اپنے تحفظ کے لیے بنائے گئے مورچے ختم کرنے کو کہا گیا مگر آج بھی مخالفین کی مورچے موجود ہیں ریاست ایک شخص کو تحفظ فراہم کر رہا ہے ۔

انہوں نے اعلان کیاکہ 22 اکتوبر کو وڈھ سے لانگ مارچ شروع ہوگا خضدار، قلات ،سوراب سے ہوتا ہوا کوئٹہ پہنچے گا، ہاکی چوک پر جلسہ منعقد ہوگا جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا لانگ مارچ کی قیادت سردار اختر مینگل کرینگے۔

انکا کہنا تھا کہ سردار اختر مینگل نے نگران حکومت پر پہلے روز سے تحفظ کا اظہار کیا جو آج سچ ثابت ہوا، یہ لانگ مارچ صرف کوئٹہ تک نہیں بلکہ پورے بلوچستان میں پھیلے گا، دفعہ 144 نافذ کرنے کے عوام کو ان کے حقوق سے محروم رکھا جارہا ہے ۔