محکمہ تحفظ ماحولیات کا مبینہ بھتہ خوری، حب آلودگی کی زد میں

196

محکمہ تحفظ ماحولیات زونل آفس حب کے فیکٹریوں سے مبینہ بھتہ وصولی میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔

ذرائع نے بتایا کہ محکمہ تحفظ ماحولیات حب آفس اپنی بنیادی ذمہ داریاں ادا کرنے کی بجائے فیکٹریوں سے بھتہ وصول کرکے اپنے اپنے معاملات طے کرنے میں مصروف عمل ہیں۔

مقامی صحافی نے دی بلوچستان پوسٹ کو بتایا کہ انجینئر محمد خان اتماخیل کی تحفظ ماحولیات کے سلسلے میں کی جانے والی تمام کوششوں کو ناکام بنا کر محکمہ یہ کاروبار چلا رہا ہے ۔

انہوں نے بتایا کہ محکمہ تحفظ ماحولیات حب آفس سے چند فرلانگ پر حبیب اسٹیل میں کاربن جوتے سمیت دیگر اشیاء بطور ایندھن جلائی جارہی ہیں جس کے بارے انکشاف ہوا ہے کہ وہ دن رات چلائی جارہی ہے محکمہ تحفظ ماحولیات کے ذمہ داروں نے یہاں مبینہ طور پر بھتہ طلب کر کررکھی ہے جس کے سبب وہ خوش ہیں ۔

اسی طرح بلال اسٹیل ،زم زم اسٹیل میں محکمہ تحفظ ماحولیات کے حوص زر میں مبتلا افسران کی سہولتکاری میں آلودگی کا سامان پہنچایا جارہا ہے۔

ذرائع بتاتے ہیں کہ ماضی میں فیکٹریوں سے مبینہ بھتہ کی شکایات پر حب سے نکالے جانیوالے افسران سمیت دیگر نادید قسم کے افسران نے یہاں ڈیرے ڈال دیے ہیں۔اور وہ اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے مبینہ طور پر بھتہ وصولی میں ملوث ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کیا سیکریٹری و ڈی جی ماحولیات نے ان کو اجازت دے رکھی ہے کہ وہ یہاں بھتہ خوری کرکے کسی قسم کا تجربہ نہ رکھنے والے افسران کو یہاں اس لیے تعینات کیا گیا کہ وہ تحفظ ماحولیات کی بجائے ماحول کو تباہ و برباد کردیں۔