جبری لاپتہ پولیس کانسٹیبل سیف اللہ رودینی کی ہمشیرہ فرزانہ رودینی نے کہا ہے کہ میرا بھائی کئی سالوں سے بغیر کسی جرمکے عقوبت خانوں میں قید ہے۔ ایک پولیس کانسٹیبل کو ریاست نے زبردستی غائب کر دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے بھائی کو 22 نومبر 2013 کو سوراب سے خضدار ڈیوٹی پر جاتے ہوئے راستے سے جبری اٹھایا گیا اور10 سال گذر گئے وہ تاحال لاپتہ ہے اور اب تک ان کے بارے میں ہمیں کوئی معلومات فراہم نہیں کی جارہی جو اجتماعی سزا اوربنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کے مترداف ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کرتی ہوں کہ میرے بھائی سیف اللہ رودینی کو بازیاب کرانے کے لئے کردارادا کریں اور ہمیں اس طویل انتظار سے چھٹکارا دلائیں کیونکہ انتظار کے لمحے بہت اذیت ناک ہوتے ہیں۔