بی ایل ایف کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ ہمارے سرمچاروں نے جمعرات اور جمعے کی درمیانی رات کو ایک بج کر چالیس منٹ پر تربت اور بلیدہ کے راستے میں واقع سوراپ چڑائی کے نیچھے گھات لگا کر پاکستانی فوج کی گاڑیوں اور موٹرسائیکلز پر مشتمل ایک قافلے پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں دشمن فوج کے ایک اعلی آفیسر سمیت چار دیگر اہلکار ہلاک جبکہ دو زخمی ہوئے۔
ترجمان نے کہاکہ بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے یہ کارروائی تنظیم کو ملنے والی خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر انجام دی۔ تنظیم کے متعلقہ ادارے نے مذکورہ علاقے میں غیرمعمولی فوجی نقل و عمل کی اطلاع دی تھی جس پر بی ایل ایف کے ایک دستے نے دشمن کے راستے پر مورچے سنبھالے اور قافلے کے قریب آنے پر اس پر حملہ کیا۔ا س حملے میں اس گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس میں فوج کا ایک اعلی آفیسر سوار تھا۔ حملے میں بھاری اور جدید ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔
مزید کہاکہ مذکورہ آفیسر قافلے کی صورت علاقے میں فوج کشی کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے جا رہا تھا کہ بلوچ سرمچاروں نے اس کے قافلے کو نشانہ بنایا۔
انکا کہنا تھا کہ 31 اگست ، بروز جمعرات کو سرمچاروں نے میناز بلیدہ میں کہدا واجداد کے پمپ کے قریب ریاستی منصوبوں پر کام کرنے والے ایک ڈمپر کو نذر آتش کردیا۔بلوچ سرمچاروں نے ریاستی منصوبوں پر کام کرنے والے مزدوروں اور ڈمپر ڈرائیور کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بغیر کوئی نقصان پہنچائے تنبیہ کرکے چھوڑ دیا۔
ترجمان نے آخر میں کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ ان دونوں کارروائیوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ بلوچستان کی آزادی تک بی ایل ایف کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔