حق دو تحریک بلوچستان کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اسمگلنگ کے نام پر سینکڑوں سال سے جاری سرحدی کاروبار پر قدغن کسی طور قبول نہیں. بلوچستان بھر کے لاکھوں غریب عوام کا ذریعہ معاش سرحد سے وابستہ ہے اور سرحدی کاروبار کی بندش لاکھوں گھروں کے چولہے بجھانے کے مترادف ہے۔
مولانا بلوچ نے کہا کہ ضلع گوادر سمیت مکران بھر کے لوگوں کے معاش کے دو ہی اہم ذرائع ہیں جس میں ایک سمندر دوسرا بارڈر ہے. ایک طرف ٹرالرز کے ذریعے سمندر اور دوسری جانب اسمگلنگ کے نام پر بارڈر کو عام عوام کی دسترس سے دور کیا جارہا ہے جس سے بڑے پیمانے پر بے روزگاری پھیلنے کا خدشہ جو نقص امن کے ساتھ مایوسی کا سبب بنے گا۔
انہوں نے واضح طور پر کہا کہ بارڈر بندش سے پہلے لاکھوں غریب عوام کے روزگار کا بندوبست کیا جائے وگرنہ ہم کسی طور لاکھوں لوگوں کو فاقہ کشی کا شکار ہونے نہیں دیں گے۔