بلوچستان کے ساحلی شہر اور سی پیک مرکز گوادر میں گذشتہ روز چینی انجینئرز پر بلوچ مسلح تنظیم بی ایل اے کے فدائی حملے کے بعد شہر بھر میں وسیع پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہے ۔
چینی انجینئرز کے قافلے کو بلوچ لبریشن آرمی کے مجید برگیڈ کے دو حملہ آوروں نے نشانہ بنایا تھا، شدید نوعیت کا یہ حملہ دو گھنٹوں تک جاری رہا۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ حملے کے بعدگوادر شہر کو سیکورٹی فورسز نے مکمل طور پر سیل کردیا ہے اور خارجی و داخلی راستوں کی سخت چیکنگ و نگرانی کی جارہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چینی انجینئرز پر ہونے والے حملے کے مقام اور گردو نواح کے تمام محلوں فقیر کالونی، نیا آباد، جی ڈی کالونی میں پاکستانی فوج چادر و چاردیواری کو پامال کرکے گھر گھر سرچ آپریشن کر رہی ہے۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ گھروں، محلوں اور راستوں میں سرچ آپریشن کے دوران خواتین و بچوں پر تشدد، زبردستی اور تذلیل کا نشانہ بنا رہی ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ اب تک فورسز نے متعدد افراد کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا ہے جن کی اب تک شناخت نہیں ہوسکی ہے۔
Gwadar: Strict checking and road blockades continue at various locations in the port city after today’s attack on Chinese convoy by BLA. pic.twitter.com/6pmyEDr8Rm
— The Balochistan Post – English (@TBPEnglish) August 13, 2023