سندھ کے مرکزی شہر کراچی میں سچل تھانے کی پولیس موبائل پر گشت کے دوران گذشتہ رات دستی بم کا حملہ ہوا جس میں زد میں آکر 3 اہلکار شدید زخمی ہو گئے جبکہ گاڑی کو شدید نقصان پہنچا۔
حملہ اس وقت ہوا جب پولیس موبائل معمول کے مطابق علاقہ گشت پر معمور تھی، نامعلوم موٹر سائیکل حملہ آوروں نے موبائل پر گرنیڈ سے حملہ کیا اور اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فرار ہوگئے۔
حملے میں اے ایس آئی ایچ ایم خمیسو، ڈرائیور یاسین اور اہلکار عبدالصمد زخمی ہوئے، جن کو طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کردیا گیا۔
حملے کی ذمہ داری سندھودیش روولیوشنری آرمی قبول کرلی ہے۔
ایس آر اے کے ترجمان سوڈھو سندھی نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملے میں پولیس کو شدید جانی نقصان پہنچا ہے۔
ایس آر اے ترجمان نے بیان میں مزید کہا کہ کراچی پولیس بالخصوص سی ٹی ڈی پاکستانی ایجنسیوں، رینجرز اور دیگر فورسز سے ملکر سندھی قومپرست کارکنان کے گھروں میں گُھس کر چادر و چودیواری کا تقدس پامال کرنے، ماوں، بہنوں، بزرگوں کی تذلیل کرنے اور قومی کارکنان کو گرفتار کر کے لاپتہ کرنے میں ملوث رہی ہے۔
سوڈھو سندھی نے کہا کہ ایس آر اے سندھ پولیس سميت تمام ریاستی فورسز پر اپنے حملے جاری رکھے گی۔ ایس آر اے سندھ کی آزادی تک اپنی مزاحمتی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم دُہراتی ہے۔