ہندو پنچائیت نوشکی کی جانب سے نوشکی میں بدامنی، ہندو تاجروں کو گن پوائنٹ پر لوٹنے کے خلاف ٹوکن شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی،اس موقع پر شہر کے دکانیں جزوی طور پر بند رہی۔
جبکہ ہندو پنچائیت کے جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی ،احتجاجی ریلی مسجد روڑ سے شروع ہوکر میر گل خان نصیر چوک سے ہوتی ہوئی ڈپٹی کمشنر آفس پہنچی،احتجاجی ریلی میں بی این پی کے میر خورشید جمالدینی، نذیر بلوچ ،جمعیت علماءاسلام کے مولانا زکریا عادل،متحدہ انجمن تاجران کے صدر ذوالفقار بلوچ، اصغر بادینی، جہانزیب دوست سمالانی، تاجر رہنماءسعید بلوچ، ہندو پنچائیت کے سربراہ چوہدری سندیپ، پاکستان پیپلز پارٹی کے میر مزار خان عرف بابل بادینی، جمعیت نظریاتی کے مفتی فدا الرحمن رخشانی، میر احمد مینگل، میر منصور مینگل، رشید مینگل سمیت بڑی تعداد میں ہندو کمیونٹی اور تاجروں نے شرکت کی۔
مظاہرین نے انتظامیہ، ڈپٹی کمشنر اور قانون نافذ کرنے والے اداروں اور بدامنی و چوری ڈکیتی کے واقعات کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔
ڈپٹی کمشنر راجہ اطہر عباس اور ایس پی نوشکی نے مظاہرین سے مذاکرات کئے۔
اس موقع پر مظاہرین نے ڈپٹی کمشنر کو بتایا کہ نوشکی میں مسلسل اور پے در پے چوری، ڈکیتی اور رہزنی کے واقعات میں تاجروں خصوصاً ہندو کمیونٹی کے تاجروں کو گن پوائنٹ پر لوٹا جارہا ہے مگر انتظامیہ اور پولیس تاحال ان واقعات میں ملوث جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کرنے میں ناکام ہے تاجر غیر محفوظ اور شہر جرائم پیشہ افراد کے رحم و کرم پر ہےں۔
ڈپٹی کمشنر اور ایس پی نوشکی پولیس نے مجرموں کو گرفتار اور تاجروں کو تحفظ کی مکمل یقین دہانی کرائی اور ان عناصر کیخلاف سخت کارروائی کی یقین دہانی کرائی جس پر مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔