بلوچستان کے ضلع نوشکی میں مسلح حملے میں پاکستانی فورسز کے پوسٹ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
نوشکی میں زرین جنگل کے مقام پر قائم پاکستانی فورسز کے پوسٹ پر مسلح افراد نے گذشتہ رات حملہ کیا۔
علاقہ مکینوں کے مطابق حملے کے وقت شدید فائرنگ اور دھماکوں کی آواز سنی گئی۔ تاہم حکام نے نقصانات کے حوالے سے تاحال کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔
گذشتہ دنوں نوشکی شہر میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے بابو حمید ماندائی نامی شخص کو ہلاک کیا، موٹر سائیکل پر سوار حملہ آور نامعلوم سمت فرار ہوگئے۔
بابو حمید کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی۔ ترجمان جیئند بلوچ نے بیان میں کہا کہ بابو حمید 2019 میں بلوچ آزادی پسندوں کو دھوکہ دیکر گرفتار کرانے کے بعد قابض پاکستانی فوج کے سامنے سرینڈر ہوا تھا۔
جیئند بلوچ نے کہا کہ بابو حمید عرف سمیع قومی غداری کا مرتکب ہونے پر بی ایل اے کی ہٹ لسٹ پر تھا جس کو ہلاک کرکے اس کے منطقی انجام تک پہنچایا گیا۔
گذشتہ رات ضلع کیچ کے علاقہ کولواہ رودکان میں گٹ ءِ کور کے مقام پر نامعلوم افراد نے پاکستانی فورسز کیجانب سے پہاڑی پر نصب کیمرے کو تباہ کیا۔
نوشکی اور کولواہ حملوں کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے۔