قلات: منگچر میں فورسز کی آپریشن، متعدد افراد گرفتار

330

قلات کے علاقے منگچر میں بدھ کے روز پاکستانی فورسز نے بازار میں آپریشن کرتے ہوئے کئی دکانداروں کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

علاقائی ذرائع نے بتایا کہ فورسز کی بڑی تعداد نے بازار میں گھس کر متعدد دکانداروں کو تشدد کے بعد حراست میں لے لیا۔ تاہم تاحال مذکورہ افراد کی شناخت اور تعداد معلوم نہیں ہوسکی ہے ۔

گذشتہ روز منگچر میں جوہان کراس کے مقام پر مسلح افراد کے حملے میں پاکستانی فورسز کے دو اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔ ہلاک ہونے والے اہلکاروں کی شناخت نائیک ساجد احمد اور نائیک باچا رحمان خان کے نام سے ہوئی ہے۔

حملے کی ذمہ داری بلوچ آزادی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی۔

بی ایل اے کے ترجمان جیئند بلوچ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ سرمچاروں نے موٹر سائیکل پر سوار قابض فوج کے دو اہلکاروں کو مسلح حملے میں نشانہ بناکر ہلاک کردیا۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ اہلکار جوہان کیمپ میں زخمی اہلکاروں کیلئے ادویات لیجارہے تھے کہ اطلاع ملنے پر سرمچاروں نے ان کو نشانہ بنایا۔

بلوچ لبریشن آرمی نے گذشتہ رات کوئٹہ میں سریاب روڈ پر پاکستانی فورسز پر دستی بم حملے کی بھی ذمہ داری قبول کی۔ مذکورہ حملے میں دو فورسز اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

کوئٹہ شہر میں آج جوائنٹ روڈ پر پاکستانی جھنڈے فروخت کرنے والے ایک اسٹال دستی بم حملے میں نشانہ بنایا گیا۔

ایس ایس پی آپریشن زوہیب محسن نے میڈیا کو بتایا کہ دھماکے میں دو پولیس اہلکاروں سمیت چھ افراد زخمی ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حملہ آروں اور پو لیس کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا تاہم ملزمان موقع سے فرار ہو نے میں کامیاب ہو گئے۔

ایس ایس پی آپریشن نے کہا کہ یوم آزادی کی مناسبت سے سیکورٹی الرٹ ہے اور شہر میں سادہ کپڑوں میں ملبوس پو لیس اہلکار سرویلنس کررہے ہیں۔

آج ہونے والے حملے کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے۔