خاران سے پاکستانی فورسز نے رات گئے ایک شخص کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق خاران کے علاقے کلان سے گذشتہ رات دو بجے پاکستانی خفیہ اداروں اور فورسز اہلکاروں نے مشہور و معروف تاجر حاجی جمعہ کے بھائی حفیظ لوراجہ کے گھر پر چھاپہ مار کر حفیظ لوراجہ کو گرفتار کرکے لاپتہ کردیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق چھاپے کے دوران ایف سی نے پورے علاقے میں ناکہ بندی کردی تھی۔
دوسری جانب تاجر برادری نے جبری گمشدگی کے خلاف آج بطور احتجاج بازار کو مکمل بند کردیا ہے۔
خضدار سے گذشتہ رات سیو اسٹوڈنٹس فیوچر نامی تنظیم کے سابق چیئرمین فضل یعقوب بلوچ کے جبری گمشدگی کیخلاف لواحقین اور دیگر افراد کیجانب سے خضدار میں شاہراہ کو احتجاجاً بند کردیا گیا۔
لواحقین کے مطابق گذشتہ رات خضدار میں پاکستانی فوج کی بڑی تعداد نے گھر پر دھاوا بول کر فضل یعقوب کو اپنے ہمراہ لے گئے جبکہ اس دوران خواتین و دیگر افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
خیال رہے کہ دو روز قبل فضل بلوچ کے بھتیجے شمس بلوچ کو پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے اسکے گھر سے جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے جو تاحال لاپتہ ہے جبکہ مقامی انظامیہ ایف آئی آر درج کرنے کے بجائے ایس ایچ او عبداللہ پندرانی کے ذریعے لواحقین کو ڈرا کر دھمکی دے رہا ہے ۔
خضدار: سیو اسٹوڈنٹس فیوچر تنظیم کے سابق چیئرمین فضل یعقوب بلوچ کے جبری گمشدگی کیخلاف احتجاجاً شاہراہ بند
لواحقین کے مطابق فضل یعقوب بلوچ کو گذشتہ شب ان کے گھر سے پاکستانی فورسز اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے جبری لاپتہ کردیا۔#Khuzdar | #TBPNews pic.twitter.com/rcYUtUMFnq— The Balochistan Post (@BalochistanPost) August 15, 2023