بھائی کو فورسز کی بھاری نفری نے غیر قانونی حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا – بہن لاپتہ داد شاہ

372

میرے نوجوان اور طالب علم بھائی داد شاہ ولد صبر خان کو کل رات دو بجے کے قریب کراچی ہاکس بے میں واقع گھر سے سی ٹی ڈی فورسز کی بھاری نفری نے چھاپہ مار غیر قانونی حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا۔
انہوں نے کہاکہ میرے بھائی کو میرے ضعیف العمر والد کی موجودگی میں غیر قانونی حراست میں لیکر لاپتہ کیا گیا، داد شاہ کے ہمراہ فورسز انکے موبائل، چارجر، سوٹ کیس میں کچھ کپڑے بھی ساتھ لے گئے اور فورسز نے میرے والد صاحب کو بتایا کہ وہ سی ٹی ڈی والے ہیں اور داد شاہ کو تفتیش کیلئے لے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ میرا بھائی ایک طالب علم ہیں، وہ انٹرمیڈیٹ کے بعد گھر کے معاشی حالات کی وجہ سے اپنا تعلیمی سلسلہ جاری نا کرسکیں، انہوں نے ایک دکان کھولا ہوا تھا، ہم بنیادی طور پر گریشہ خضدار کے رہائشی ہیں، وہاں حالات کی ابتری اور کراچی میں اپنا تعلیمی سلسلہ جاری رکھنے کیلئے ہم نے کراچی میں سکونت اختیار کی ہوئی ہے، میرا بھائی ایک شریف النفس انسان ہیں، وہ بلوچی زبان اور ادب کے حوالے سے لکھتے رہے ہیں، ان کا ایک تصنیف جلد شائع ہونے والا تھا، اسکے علاوہ اس کا کسی بھی تنظیم یا کسی بھی قسم کی کوئی سرگرمیوں سے کوئی تعلق نہیں ہے –

انہوں نے مزید کہاکہ بھائی کی غیر قانونی حراست اور جبری گمشدگی کو رپورٹ کرنے ہم قریبی تھانے گئے، تھانہ انچارج نے سی ٹی ڈی اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کر دیا اور ہمیں کہا کہ وہ اپنے ہی اداروں کے خلاف ایف آئی آر نہیں کر سکتے اور ہمارے دعوے کو رد کر دیا جبکہ ہم نے انہیں بتایا کہ سی ٹی ڈی والے خود میرے والد صاحب کو بتا چکے ہیں کہ ان کا تعلق سی ٹی ڈی سے ہے اور وہ داد شاہ کو لے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہم ملکی اداروں سے انصاف کی اپیل کرتے ہیں، ہمیں بتایا جائے کہ ہم انصاف کیلئے کہاں جائیں؟ بطور اس ملک کے پر امن شہری جب فورسز کے اہلکار بنا کسی جرم اور ایف آئی آر کے کسی شہری کو رات کی تاریکی میں اس طرح غیر قانونی حراست میں لیکر لاپتہ کر دیتے ہیں اور گمشدگی کی رپورٹ بھی درج نہیں کرتے ہیں تو ہم کس طرح انصاف کی امید رکھ سکتے ہیں؟

آخر میں انہوں نے کہاکہ اس پریس کانفرنس کے توسط سے ہم اپیل کرتے ہیں کہ داد شاہ کو جلد از جلد منظر عام پر لایا جائے اور ہمیں انصاف فراہم کیا جائے،
اگر داد شاہ پہ کوئی الزام ہے تو اسے ملکی قائم کردہ عدالتوں میں پیش کیا جائے، لیکن ہمیں اس طرح درد اور اذیت میں مبتلا نا کیا جائے میرے عمر رسیدہ والد اپنے بیٹے کی جبری گمشدگی سے انتہائی پریشان ہیں، انہیں اتنا بتا دیا جائے کہ اس کے بیٹے کو کس جرم میں غیر قانونی حراست میں لیا گیا ہے –