بلوچستان کے مختلف علاقوں سے فورسز تین افراد کو حراست میں لے کر اپنے ہمراہ لے گئے ہیں-
رات گئے بلوچستان کے علاقوں کوئٹہ، خضدار اور پنجگور میں فورسز گھروں میں داخل ہوتے ہوئے تین افراد کو حراست میں لیکر لاپتہ کردیا ہے-
رات تین بجے ایف سی نے کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ کے ہمراہ خضدار کے علاقے کھنڈ میں گھر کا محاصرہ کرتے ہوئے لیویز فورس اہلکار سعید بلوچ کو جبری گمشدگی کا نشانہ بنایا ہے-
ذرائع کے مطابق سعید بلوچ خضدار لیویز میں ملازم ہے جب اسے چھاپے کی اطلاع ملی تو اس وقت وہ ڈی سی خضدار کے گھر پر ڈیوٹی پر موجود تھا اور گھر کی طرف چلا گیا جہاں سے فورسز اسے زبردستی اپنے ہمراہ لے گئے-
کوئٹہ سے اطلاعات کے مطابق جبری گمشدگی کے بعد بازیاب فیاض علی سرپراہ ایک بار پھر جبری گمشدگی کا نشانہ بنے ہیں، انھیں رات گئے فورسز گھر سے حراست میں لیکر اپنے ہمراہ گئے ہیں-
فیاض علی سرپراہ کے جبری گمشدگی کی تصدیق وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز تنظیم نے کرتے ہوئے کہا فیاض علی کی دوبارہ جبری گمشدگی باعث تشویش ہے جسکی مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ انکی باحفاظت بازیابی کو یقینی بنایا جائے۔
ادھر پنجگور سے دی بلوچستان پوسٹ کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق پاکستانی فورسز و خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے رات گئے چتکان میں موجود گھر پر چھاپہ مارتے ہوئے پنجگور پروم کے رہائشی فقیر جان ولد خدا دوست کو جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے-
بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے واقعات تسلسل کیساتھ جاری ہے رواں مہینے کے شروع سے ابتک بلوچستان کے مختلف اضلاع سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں 10 افراد کی جبری گمشدگی کے اطلاعات موصول ہوئی ہیں جبکہ ایک شخص بازیاب ہوا ہے-