بلوچستان آبادی میں کمی کا معاملہ ہائیکورٹ میں چیلنج

151

بلوچستان کی آبادی میں کمی کا معاملہ بلوچستان ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ۔

ہائی کورٹ کے بینچ نے درخواست کی موزونیت پر فیصلہ محفوظ کرلیا ۔ چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ نعیم اختر افغان کی سربراہی میں ڈویژن بینچ نے حسن کامران ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر آئینی درخواست کی سماعت کی ،درخواست گزار کی پیروی سینیٹر کامران مرتضی ایڈووکیٹ نے کی۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ڈیجیٹل مردم شماری میں بلوچستان کی آبادی دو کروڑ 17لاکھ تھی، مشترکہ مفادات کونسل نے غیرقانونی طور پر بلوچستان کی آبادی میں 70 لاکھ کی کمی کی ۔

درخواست گزار کا موقف تھا کہ بلوچستان کی آبادی میں جو کمی کی گئی اس کو دوسرے صوبوں میں تقسیم کی گئی ، کیونکہ اس کمی سے ملک کی مجموعی آبادی میں کمی نہیں کی گئی، درخواست گزار کا موقف تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں منتخب وزراء اعلیٰ کو ہونا چاہیے تھا۔

مشترکہ مفادات کونسل کے جس اجلاس نے آبادی میں کمی کی اس میں دو صوبوں کے نگران وزرا علی شریک تھے، مشترکہ مفادات کونسل کی بلوچستان کی آبادی میں کمی سے متعلق فیصلے کو غیر قانونی قرار دیا جائے۔

اس موقع پر عدالت نے استفسار کیا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کو بلوچستان حکومت نے کیوں چیلنج نہیں کیا، ہائی کورٹ کے بینچ نے درخواست کی موزونیت پر فیصلہ محفوظ کرلیا ۔