پاکستان سینٹرل مائنز لیبر فیڈریشن کے مرکزی سیکرٹری جنرل سلطان محمد خان نے کہا ہے کہ کوئلے کی کانوں میں کام کرنے والے محنت کش صحت کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ،بلوچستان حکومت اور محکمہ معدنیات بلوچستان کان کنوں کو صحت عامہ کی معیاری سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے مائننگ ایریاز میں سٹیٹ آف دی آرٹ مائنز لیبر ویلفیئر ڈسپنسریاں بنائے اور کان کنوں کیلئے موبائل ہیلتھ یونٹ بھی قائم کئے جائیں تاکہ علاقہ کے مائنز ورکرز کو صحت کی بروقت سہولیات ان کی دہلیز پر میسر ہوں گی ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان سینٹرل مائنز لیبر فیڈریشن کے اجلاس کے شرکاسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
سلطان محمد خان کا کہنا تھا کہ کول مائنز میں کام کرنے والے ورکرز دوران کام جب بیمار ہوتے ہیں تو ان علاقوں میں دور دور تک کوئی طبی سہولیات میسر نہیں ہوتیں، اس صورتحال کومدنظر رکھتے ہوئے سٹیٹ آف دی آرٹ مائنز لیبر ویلفیئر ڈسپنسریاں قائم کی جائیں ۔
پاکستان سینٹرل مائنز لیبر فیڈریشن کے مرکزی سیکرٹری جنرل سلطان محمد خان کا کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت کان کنوں کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے معائنہ سسٹم کی ڈیجیٹلائزیشن کرے اور کان کنی کے دوران ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے ریسکیو اسکواڈ قائم کیا جائے ، کان کنوں کے بچوں کے تعلیمی وظائف کی گرانٹ میں اضافہ کیا جائے جبکہ معذور کان کنوں کو پچیس ہزار روپے ماہانہ گرانٹ دی جائے جبکہ کان کنی کے شعبے کو انڈسٹری کا درجہ دیا جائے۔
پاکستان سینٹرل مائنز لیبر فیڈریشن کے مرکزی سیکرٹری جنرل سلطان محمد خان کا کہنا تھا کہ مائننگ ایریاز میں نئی سیمنٹ فیکٹریاں قائم کی جائیں ان سے لاکھوں لوگوں کیلئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، پسماندہ علاقوں میں نئی سیمنٹ فیکٹریاں قائم ہونے سے معاشی ترقی ہوگی۔